0
Wednesday 13 Jun 2018 23:41

اسٹیٹ بینک مجھے نا دہندہ قرار دینے پر معافی مانگے اور فہرست درست کرے، اسد اللہ بھٹو

اسٹیٹ بینک مجھے نا دہندہ قرار دینے پر معافی مانگے اور فہرست درست کرے، اسد اللہ بھٹو
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر متحدہ مجلس عمل کے مرکزی رہنما اور این اے 242 سے قومی اسمبلی کے امیدوار اسداللہ بھٹو نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی نادہندگان کی جاری کردہ فہرست میں ان کا نام شامل کیا جانا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے، اسٹیٹ بینک فوری طور پر اپنی فہرست درست کرے اور معافی مانگے، بصورت دیگر ہم اسٹیٹ بینک کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے، مجھے نادہندہ قرار دینے کی خبروں سے شدید صدمہ ہوا، من گھڑت اور بے بنیاد خبریں ایک سازش کے تحت پھیلائی جا رہی ہیں اور میری انتخابی مہم کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان خیالات کا انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی کراچی و صدر متحدہ مجلس عمل کراچی حافظ نعیم الرحمن نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، الیکشن سیل کے انچارج راجہ عارف سلطان، جماعت اسلامی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا، سیکریٹری اطلاعات کراچی زاہد عسکری، پبلک ایڈ کمیٹی کے عمران شاہد اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر صحافیوں میں اس حوالے سے قانونی دستاویزات اور ثبوتوں کی فوٹو کاپیاں بھی تقسیم کی گئیں۔

اسد اللہ بھٹو نے مزید کہا کہ میڈیا کے کچھ حصے میں میرے کاغذات نامزدگی کے حوالے سے من گھڑت اور بے بنیاد خبریں پھیلائی جارہی ہیں جن کو میں مسترد کرتا ہوں، میں کسی بھی ادارے کا نادہندہ نہیں ہوں، میں نہ کسی ادارے کا ڈائریکٹر اور نہ ہی کسی معاملے کا فریق ہوں، میڈیا اور ریٹرننگ افسر کے ذریعے مجھے معلوم ہوا کہ میں سٹی بینک کا ڈیفالٹر اور ایک فرم کا ڈائریکٹر ہوں حالانکہ یہ سارا جھوٹ کا پلندہ ہے، میں نہ ڈائریکٹر ہوں اور نہ ہی بینک ڈیفالٹر، میں نے اپنی پوری زندگی میں آج تک اور ڈرافٹ و قرضے کیلئے کسی بھی بینک کو کوئی درخواست دی اور نہ ہی قرضہ لیا، کسان سپلائز سروسز (KSS) کی سٹی بینک کے ساتھ مالیاتی معاملات پر مقدمہ بازی جاری ہے، کے ایس ایس نے اپنے ڈائریکٹرز کی لسٹ جو حکومت کے پاس جمع کرائی ہے اس میں بھی میرا نام نہیں ہے، اسی طرح بینکنگ کورٹ لاہور نے 2015ء میں کے ایس ایس کے خلاف اور سٹی بینک کے حق میں جو فیصلہ دیا تھا اس کی ڈگری / فیصلہ کی نقل میڈیا کو پیش کر رہا ہوں لہذا مجھے ڈیفالٹر کہنا سراسر غلط ہے۔
خبر کا کوڈ : 731574
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش