0
Friday 20 May 2011 21:02

بیجنگ،وزیراعظم گیلانی کی چینی صدر ہوجن تاو سے ملاقات، چین پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ کو یقینی بنائے گا، مشترکہ اعلامیہ

بیجنگ،وزیراعظم گیلانی کی چینی صدر ہوجن تاو سے ملاقات، چین پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ کو یقینی بنائے گا، مشترکہ اعلامیہ
 بیجنگ:اسلام ٹائمز۔ چین میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی چینی صدر ہوجن تاؤ سے ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے تجارت، دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ دورہ چین کے تیسرے روز وزیراعظم گیلانی نے بیجنگ کے گریٹ ہال میں چینی صدر ہوجن تاؤ سے ملاقات کی، اس موقع پر چینی صدر نے وزیراعظم گیلانی کو کامیاب دورے پر مبارک باد پیش کی۔ دونوں رہنماؤں نے تجارت، دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ چینی صدر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم گیلانی کے دورے سے اسٹریٹجک شراکت داری میں اضافہ ہو گا۔ دونوں رہنماؤں کی آدھے گھنٹے کی طے شدہ ملاقات، ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے دورہ چین کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ پاک چین اسٹریٹجک تعلقات کو مزید وسعت دینے کا اعلان کیا گیا ہے، وزیراعظم گیلانی کے دورے کے اختتام پر جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاک چین اسٹریٹجک تعلقات کو مزید وسیع کیا جائیگا۔ دونوں ممالک کے سیاسی تعاون کو وسعت دی جائیگی اور چین پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔ اعلامیے میں ساٹھ سالہ دوستی میں مسلسل اضافے پر دونوں ممالک نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین دوستی دونوں ملکوں کے عوام کے خلوص کی ضامن ہے۔ مشترکہ اعلامیے کے مطابق جنوبی ایشیا کے استحکام کیلئے پاکستان کی کوششوں کا ادراک کیا جانا چاہیے اور پاکستان کی سالمیت اور آزادی کا احترام کیا جائے۔
ادھر بیجنگ میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کا سراغ لگانے میں ناکامی کا الزام صرف پاکستان کو نہیں دیا جاسکتا۔ چینی نیوز ایجنسی کو خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں امریکا اور سی آئی اے کی مدد کی ہے۔ متعدد ہائی ویلیو ٹارگٹس پاکستان نے گرفتار کئے یا ان کی نشاندہی کی ہے۔ اس کے علاوہ مزید 248 دہشت گرد اور القاعدہ کے ارکان پاکستان کی مدد سے پکڑے گئے۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ بہت مشکل ہے۔ پاکستان نے اس جنگ میں شرکت کی بھاری قیمت ادا کی ہے۔ تیس ہزار معصوم شہری اور پانچ ہزار سکیورٹی اہل کار اس جنگ میں شہید ہو چکے ہیں۔ عالمی برادری کو دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور خدمات کو تسلیم کرنا چاہئے۔ وزیراعظم گیلانی کا کہنا ہے کہ اسامہ کی موت کے بعد چین پہلا ملک تھا جس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی خدمات اور قربانیوں کا کھل کر اعتراف کیا۔

خبر کا کوڈ : 73225
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش