0
Friday 20 May 2011 21:57

فوجی قیادت نے ڈرون حملوں کی حمایت کی،امریکی مراسلہ، پاک فوج کے ترجمان کی ڈرونز سے متعلق آرمی چیف سے منسوب خبر کی تردید

فوجی قیادت نے ڈرون حملوں کی حمایت کی،امریکی مراسلہ، پاک فوج کے ترجمان کی ڈرونز سے متعلق آرمی چیف سے منسوب خبر کی تردید
کراچی:اسلام ٹائمز۔ وکی لیکس کے ذریعے سامنے آنے والے خفیہ امریکی مراسلے سے انکشاف ہوا ہے کہ پاک فوج نے دو ہزار آٹھ میں شدت پسندوں کے خلاف اپنے آپریشنز کے لئے امریکا سے جاسوس طیاروں کے ذریعے مدد مانگی تھی۔ وکی لیکس کے مطابق یہ بات گیارہ فروری دو ہزار آٹھ کو امریکی سفیر این پیٹرسن کی طرف سے واشنگٹن بھیجے گئے مراسلے میں کہی گئی۔ مراسلے کے مطابق بائیس جنوری دو ہزار آٹھ کو امریکی سینٹ کام کے کمانڈر ایڈمرل ولیم فیلن کے ساتھ ملاقات میں آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے درخواست کی کہ امریکا جاسوس طیاروں کے ذریعے جنوبی وزیرستان میں جاری پاک فوج کے آپریشن میں مدد فراہم کرے۔ مراسلے سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ پاک فوج نے صرف فضائی نگرانی کے سلسلے میں مدد مانگی تھی یا میزائل بردار ڈرون طیارے طلب کئے تھے۔ 
تاہم اس درخواست پر امریکا کے جواب سے اندازہ ہوتا ہے کہ پاک فوج نے ڈرون طیارے مانگے تھے کیونکہ ایڈمرل ولیم فیلن نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس درخواست کو قبول کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔ لیکن انہوں نے تربیت یافتہ میرینز فراہم کرنے کی پیش کش کی تھی۔ جنرل کیانی اس پیشکش پر معترض تھے کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ زمین پر امریکی فوج کی موجودگی سیاسی طور پر ہرگز قابل قبول نہیں ہو گی۔ اس سے پہلے وکی لیکس کے ذریعے سامنے آنے والی خفیہ امریکی دستاویزات سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ پاکستان کی سویلین قیادت نجی طور پر فاٹا میں ڈرون حملوں کی حمایت کرتی ہے، لیکن عوام کے سامنے ان کی مذمت کی جاتی ہے۔
ادھر راولپنڈی میں پاک فوج کے ترجمان نے ڈرون سپورٹ کے حوالے سے شائع خبر کی تردید کی ہے جسے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے منسوب کیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف کی ڈرونز کی مدد مانگنے کی خبر بے بنیاد ہے۔ ترجمان کے مطابق پاک فوج نے 2008-09 میں آپریشن راہ راست اور 2009-10 میں آپریشن راہ نجات خود کیا ہے اور پاکستان نے ان آپریشنز کے لئے تکنیکی مدد بھی نہیں مانگی۔ ترجمان کے مطابق آپریشنز پاک فوج اور پاک فضائیہ نے مل کر کئے۔ پاک فوج کے ترجمان کے مطابق ماضی میں کچھ مقامات پر ٹیکنیکل انٹیلی جنس شیئرنگ ہوئی، لیکن ڈرون کی مدد کبھی نہیں مانگی گئی۔

خبر کا کوڈ : 73229
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش