0
Wednesday 20 Jun 2018 12:30

خیبر پختونخوا، مسیحی برادری کو مخصوص نشستوں پر نظرانداز کئے جانیکے کیخلاف مظاہرے

خیبر پختونخوا، مسیحی برادری کو مخصوص نشستوں پر نظرانداز کئے جانیکے کیخلاف مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ پشاور اور خیبر پختونخوا کے دیگر شہروں سے تعلق رکھنے والے مسیحی برادری کے رہنمائوں اور کارکنوں نے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے پارلیمنٹ میں غیر مسلم اقلیتی برادری کیلئے مخصوص نشستوں پر انہیں نظرانداز کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین کا تعلق صوبے کی سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے تھا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اٹھا رکھے تھے اور وہ اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں غیر مسلم اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والوں کیلئے 3 نشستیں مخصوص ہیں۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ کسی بھی سیاسی جماعت بالخصوص پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کی طرف مخصوص نشستوں پر نامزد کئے جانے والے امیدواروں میں مسیحی برادری کا کوئی فرد شامل نہیں ہے۔

ماضی میں، بالخصوص 2008ء اور 2013ء کے انتخابات کے بعد، معرض وجود میں آنے والی صوبائی اسمبلیوں میں مسیحی برادری کے 2، 2 افراد مختلف سیاسی جماعتوں کے ٹکٹوں پر منتخب ہوئے تھے، تاہم اس سال دیگر غیر مسلم اقلیتوں میں شامل ہندو، سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے نامزد امیدواروں کی تعداد قدرے زیادہ ہے۔ خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار دور افتادہ ضلع چترال کے کیلاش برادری سے بھی ایک امیدوار کو پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدواروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جبکہ لگ بھگ 25 سال کے وقفے کے بعد احمدی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک سابق رکن صوبائی اسمبلی بھی مذہبی اقلیتوں کیلئے مخصوص نشستوں پر نامزد امیدواروں کی فہرست میں شامل ہے۔ ملک قسیم الدین خالد کو سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ کی قومی وطن پارٹی کے مذہبی اقلیتوں کیلئے مخصوص نشستوں پر نامزد امیدواروں کی فہرست میں جگہ ملی ہے۔
خبر کا کوڈ : 732481
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش