0
Thursday 21 Jun 2018 09:37

شفاف الیکشن ہوا تو ایوانوں میں اکثریت نئے چہروں کی ہوگی، سراج الحق

شفاف الیکشن ہوا تو ایوانوں میں اکثریت نئے چہروں کی ہوگی، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ کرپٹ لیڈر شپ کا مستقبل کی سیاست میں کوئی کردار نظر نہیں آ رہا ، اگر شفاف الیکشن ہو گیا تو ایوانوں میں اکثریت نئے چہروں کی ہوگی، الیکشن اخراجات کے حوالے سے الیکشن کمیشن قوانین کے نفاذ کا عملی ثبوت نہیں دے رہا، شفاف الیکشن نہ ہوا تو عوام کا پورے انتخابی نظام سے اعتماد اٹھ جائے گا، پاکستان کے مسائل کا حل متناسب نمائندگی ہے لیکن سیاست پر قابض ظالم جاگیردار اور بے رحم سرمایہ دار متناسب نمائندگی سے ڈرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں لیاقت بلوچ، میاں محمد اسلم، راشد نسیم، اسد اللہ بھٹو، حافظ محمد ادریس، پروفیسر محمد ابراہیم، اظہر اقبال حسن، محمد اصغر، حافظ ساجد انور، سید وقاص جعفری اور پنجاب اور خیبر پختونخوا کے صوبائی ذمہ داران نے شرکت کی۔ سراج الحق نے کہا کہ عوام کے اجتماعی شعور پر اعتماد کرنے کی ضرورت ہے، ان کے مینڈیٹ کو چرانے کی نہیں، عوام نہیں چاہتے کہ بار بار وہی لٹیرے بھیس اور پارٹیاں بدل کر اقتدار پر قابض ہوں جن کی وجہ سے ملک موجودہ صورتحال سے دوچار ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوامی مقبولیت کی دعویدار پارٹیوں نے آج تک عوام کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا، ایوانوں میں پہنچنے کے بعد انہیں عوامی مسائل یاد نہیں رہتے اور ہر آنیوالے الیکشن میں ایک بار پھر عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔
 
سراج الحق نے کہاکہ گلوبلائزیشن کا مقابلہ کرنے کے لیے طاقتور جمہوریت ضروری ہے لیکن ایم ایم اے کے علاوہ کسی پارٹی کے اندر جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں اور نہ ہی عوامی خدمت اور ملکی ترقی کا کوئی ایجنڈا ہے، ایم ایم اے کا منشور قومی ترقی و خوشحالی کا واضح روڈمیپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے شہر میں پینے کا صاف پانی میسر نہیں اور پورے ملک میں اب بھی لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ہیں، ان اندھیروں کو روشنیوں میں بدلنے کے لیے عوام کو روایتی سیاسی پارٹیوں اور بار بار آزمائے ہوئے ناکام سیاست دانوں کی بجائے ایم ایم اے کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ملکی مسائل کا حل نظام مصطفی(ص) کے نفاذ میں ہے اور ایم ایم اے کے منشور کا پہلا نکتہ ہی ملک میں شریعت محمدی(ص) کا نفاذ ہے تاکہ پاکستان کو اس کے قیام کے اصل مقصد سے ہمکنار کیا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 732636
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش