0
Monday 25 Jun 2018 18:32
دہشتگردوں کی جانب سے شیعہ قائدین کو قتل کی دھمکیاں تشویشناک ہیں

عزاداری سید الشہدا کو روکنے والا کوئی مائی کا لال پیدا ہی نہیں ہوا، سبطین سبزواری

عزاداری سید الشہدا کو روکنے والا کوئی مائی کا لال پیدا ہی نہیں ہوا، سبطین سبزواری
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے خارجی دہشتگرد گروہ کی طرف سے تنظیم شیعہ شہریان کے رہنما مولانا وقار الحسنین نقوی کو مبینہ طور پر دھمکی آمیز پیغامات دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عزاداری سید الشہدا کو روکنے والا کوئی مائی کا لال پیدا ہی نہیں ہوا، مکتب اہلبیت صدیوں سے خارجیت کا مقابلہ کرتا چلا آ رہا ہے، شام اور عراق سے بری طرح شکست کے بعد افغانستان کو اپنی آماجگاہ بنانے والے بزدل گروہ سے کسی خیر کی توقع پہلے تھی نہ اب ہے۔ جنہوں نے انبیا علیہم السلام اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کے مزارات مقدسہ کو شہید کیا۔ ایسے درندے کچھ بھی کر سکتے ہیں، بہادری اور قربانی تشیع کا شعار ہے، موت سے وہ ڈرتا ہے جسے اس کا یقین نہ ہو، انسان توحید پرست ہو اور موت اور قیامت پر یقین نہ رکھے یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ موت برحق ہے اور خالق کائنات کے حکم کے مطابق آنی ہے۔ بقول علامہ سید ساجد علی نقوی بستر مرگ پر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مرنے سے بہتر ہے کہ موت حسین ابن علی کے راستے میں آئے تو اس سے بڑی سعادت کوئی ہو نہیں سکتی، اس لئے دہشتگرد گروہ ہمیں موت سے نہ ڈرائیں، ہم شہادتوں کے امین اور کربلا کی تاریخ رکھتے ہیں، ہم مولا علی ؑوالے ہیں، جس نے جنگ بدر، احد، خیبر، صفین اور جمل میں اپنی بہادری کے جوہر ہی نہیں دکھائے، بلکہ بہترین حکمت عملی کیساتھ کافروں اور خارجیوں کا بھی مقابلہ کیا۔

علامہ سبطین سبزواری نے سکیورٹی اداروں کی طرف سے اب تک دھمکیاں دینے والے گروہ کو بے نقاب کرنے میں ناکامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی اداروں سے سوال کیا ہے کہ جو لوگ داعش کی موجودگی کا انکار کرتے تھے تو یہ دھمکیاں دینے والے کون ہیں؟ مجرموں کو بے نقاب کیا جائے، شہریوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، اسے پوری کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی نمک خوار بازاری دہشتگرد گروہ کا مکتب تشیع ایک عرصے سے مقابلہ کرتا چلا آرہا ہے۔ وہ بڑی دھمکیاں دیتے تھے کہ ہم عزاداری نہیں ہونے دیں گے مگر تاریخ گواہ ہے کہ عزاداری سید الشہدا پہلے سے زیادہ شان و شوکت سے منائی جا رہی ہے اور اس گروہ کا نام گالی بن چکا ہے، ان کا کہنا تھا کہ داعش کی موجودگی سے انکاری اداروں کو اس کی تحقیقات کرکے حقائق قوم کے سامنے رکھنے چاہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ شیعہ اپنی حفاظت سے بے خبر نہیں، ہم حالات کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں۔ اور کریں گے، کوئی جان سے مار دینے کی دھمکیاں دے کر ہمیں محبت اہلبیت سے نہیں ہٹا سکتا، یہ کام یزید نہیں کر سکا تو اس کے چیلے کیا کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 733547
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش