0
Tuesday 26 Jun 2018 17:39

امریکہ داعش کو افغانستان منتقل کر رہا ہے، بین الاقوامی ذرائع

امریکہ داعش کو افغانستان منتقل کر رہا ہے، بین الاقوامی ذرائع
اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی اور خصوصا مغربی آزاد ذرائع کے مطابق امریکہ داعش کے باقی ماندہ دہشت گردوں کو افغانستان میں آباد کر رہا ہے۔ ان ذرائع کے مطابق امریکہ داعش کے دہشت گردوں کو براستہ سمندر پاکستان اور وہاں سے افغانستان کے شمال میں واقع مختلف سرحدی علاقوں میں آباد کر رہا ہے۔ ان دہشت گردوں کا ہدف ترکمنستان، ازبکستان اور تاجکستان کے مختلف علاقوں میں رسوخ پیدا کرنا ہے۔ روس کے عسکری اور انٹیلیجنس ذرائع نے اس بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ممالک اپنے سرحدی علاقوں میں ایسے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے کیلئے مکمل طور پر تیار رہیں۔ ان اخبار کو چین، ازبکستان اور افغانستان کی وزارت دفاع کی جانب سے تائید کیا گیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا منصوبہ افغانستان کی طرف سے پیش کیا گیا ہے۔

دیپلماسی ایرانی نامی اخبار نے  ویسٹرن فری میڈیا کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس قسم کی اطلاعات پر ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں ہونے والی سیکورٹی کانفرنس میں بات کی گئی ہے۔ اس اجلاس میں تاجکستان کے وزیر خارجہ نے دہشت گردوں کی آمد و رفت کے بارے میں رپورٹ پیش کی تھی۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشت گردوں کی آمد و رفت کو زیرنظر رکھا ہوا ہے، دہشت گردوں نے افغانستان کے شمالی علاقوں میں پیشرفت کی ہے اور اس وقت تاجکستان کی سرحد کے نزدیک ہیں۔

روسی انٹلیجنس رپورٹ کے مطابق دہشت گرد عراق اور شام سے سمندر کے راستے پاکستان کے شہر کراچی میں داخل ہوئے ہیں اور وہاں سے وہ افغانستان کی سرحد کے نزدیک پاکستانی شہر پیشاور پہنچے ہیں اور افغانستان کی سرحد عبور کر کے صوبہ ننگرہار میں قیام پذیر ہیں۔ اس علاقے میں داعش کی موجودگی بہت واضح ہے۔ ذرائع کے مطابق ان میں سے اکثر دہشت گرد فرانس، سوڈان، قزاقزستان، جمہوریہ چک اور ازبکستان کے شہری ہیں۔ داعش کا اصلی ہدف افغانستان نہیں ہے بلکہ ان کا اصلی ہدف مرکزی ایشیائی ریاستوں تک رسائی حاصل کرنا ہے کہ جن میں ترکمانستان، ازبکستان اور تاجکستان شامل ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ اس راستے روس کی جنوبی سرحد کو ناامن کریں۔

روسی ذرائع کے مطابق داعش کے حملوں کیلئے منصوبہ بندی کئے گئے دو راستوں کو مانیٹر کیا گیا ہے جن میں سے ایک صوبہ نورستان اور بدخشان کے ذریعے تاجکستان کا راستہ ہے اور دوسرا فریات اور سرپل کے ذریعے ترکمانستان کا راستہ ہے۔ ان ذرائع کے مطابق ان علاقوں میں داعش کی آمد و رفت پر مامور محمد گلاب منگل نامی ایک شخص ہے جس کی ذمہ داری ہمسایہ ممالک میں دہشت گردوں کی آمد و رفت کیلئے مناسب انفراسٹرکچر کی تشکیل اور ضروری رسائی حاصل کرنا ہے۔ اس کے علاوہ منگل داعش کی مالی مدد کیلئے بھی مشہور ہے۔ ذرائع کے مطابق ان علاقوں میں مقامی افراد کے کسی بھی قسم کے اعتراض کو شدید انداز میں فوری طور پر روک دیا جاتا ہے اور غیر مسلح افراد کی آمد و رفت کو سختی سے منع کیا جاتا ہے۔ منگل امریکہ کی سپیشل فورسز کے ساتھ رابطہ میں ہے۔ یہ شخص 1980 ء کی دھائی میں روسی فوجیوں کے خلاف جنگ میں شریک رہا ہے اور 2001 ء کے امریکی حملے کے بعد از علاقے میں اہم مقام پر فائز ہوا۔

برطانوی نیوز ایجنسی بی بی سی نے منگل کو ہلمند کی امید کا لقب دیا ہے۔ محمد گلاب منگل صوبہ ھلمند کا گورنر رہ چکا ہے۔ افغان وزارت دفاع کے مطابق داعش کی کوشش ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی تعداد کو پانچ ہزار تک بڑھایا جائے۔ ان دہشت گردوں کا سہولت کار گلاب منگل ہے۔ افغانستان کے دونوں صوبوں میں جہاں امریکہ کے سب سے بڑے فوجی کیمپ واقع ہیں وہاں داعش کے دہشت گردوں کی آمد و رفت معمول کی بات ہے۔
خبر کا کوڈ : 733764
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش