1
Sunday 1 Jul 2018 23:06

گلگت اسکردو روڈ کیلئے کئی مرتبہ آرمی چیف کے ہمراہ وزیراعظم کے پاس گیا، ایک بدنیت شخص سسٹم کو ڈی ریل کرنا چاہتا تھا، میجر جنرل محمد افضل

گلگت اسکردو روڈ کیلئے کئی مرتبہ آرمی چیف کے ہمراہ وزیراعظم کے پاس گیا، ایک بدنیت شخص سسٹم کو ڈی ریل کرنا چاہتا تھا، میجر جنرل محمد افضل
اسلام ٹائمز۔ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ اسکردو روڈ کی تعمیر میں میرٹ اور معیار کو یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے، جتنے پیسے اس منصوبے کیلئے مختص کئے گئے ہیں سارے پیسے اس کے اوپر خرچ کئے جائیں گے اور کوئی منافع نہیں کھائیں گے۔ ہمارے پاس اس وقت 1600 ارب کے منصوبے ہیں اگر ہم صحیح کام نہ کرتے تو اتنے بڑے منصوبے ہمیں کبھی نہ ملتے، ہم اپنی تنخواہ اور راشن کے پیسے خرچ کرکے بھی اسکردو روڈ کو مکمل کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسکردو میں عمائدین، معززین، علمائے کرام، ارکین اسمبلی اور صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن اسکردو روڈ و منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے مختلف حربے استعمال کر رہے ہیں اور اس بڑے منصوبے کو مختلف چیزوں سے لنک کر رہے ہیں۔ عوام کو ایسے دشمنوں کی چالوں کو سمجھنا ہوگا اور دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانا ہوگا۔ عوام ہمارے اوپر اعتماد کریں ہم انہیں بہترین معیاری، کشادہ روڈ بنا کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ این ایچ اے کے ڈیزائن میں کہیں کوئی ٹنل کا ذکر نہیں ہے۔ نقشہ کوئی بھی شخص اٹھا کر دیکھ سکتا ہے، لیکن ہم نے عوام کے مطالبے اور خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے چار چھوٹی اور ایک بڑی ٹنل بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ٹنل بننے کے بعد گلگت اور اسکردو کے مابین مسافت صرف ڈھائی گھنٹے کی رہ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسکردو روڈ کی تعمیر کیلئے خصوصی جدوجہد کی۔ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق آرمی چیف (ر) راحیل شریف کو لے کر کئی مرتبہ وزیراعظم کے پاس گیا اور ان سے درخواست کی کہ اسکردو روڈ کی تعمیر کیلئے کردار ادا کریں۔ ہماری خصوصی دلچسپی کی بدولت آج روڈ کی تعمیر یقینی ہوگئی۔ ایک بدنیت شخص کی وجہ سے پورا نظام ڈی ریل ہونے والا تھا مگر ہم نے سسٹم کو ٹھیک کر دیا، ہم اس سسٹم کا حصہ نہیں ہیں جو روڈ کو روکے بیٹھے ہیں۔

اپنی بریفنگ کے دوران ڈی جی ایف ڈبلیو او نے کہا کہ عالم برج 160 ٹن وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ برج گرنے کی صورت میں ذمہ داری ہماری ہوگی۔ پلوں کو ہر طرح سے مضبوط بنایا گیا ہے، جتنے پل اسکردو روڈ میں بنیں گے وہ دیگر ترقی یافتہ ممالک میں لگے پلوں سے کئی حوالوں سے پائیدار اور مضبوط ہوں گے۔ جس دن پل مکمل ہوں گے اسکردو سی ایم ایچ میں ایم آر آئی مشین نصب کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ روڈ کی تعمیر میں میرٹ، معیار اور شفافیت کو یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ متاثرین روڈ کو معاوضہ دینا این ایچ اے کا کام ہے۔ اراکین اسمبلی معاوضوں کیلئے این ایچ اے پر دباؤ ڈالیں۔ جب تک اراکین اسمبلی آگے بڑھ کر دباؤ نہیں ڈالیں گے معاوضوں کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ اسکردو روڈ پر پہلے 148 کلوٹ بنائے جانے تھے مگر عوام کی سہولت کے خاطر آبپاشی کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے 400 کلوٹ بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکردو روڈ پر پانچ بڑے پلوں کے علاوہ 20 نئے پل بھی متعارف کرائے جارہے ہیں۔ ہم ہر صورت میں عوام کو 22 فٹ چوڑا روڈ بناکر دینے کے پابند ہیں، پلوں کو اگر کچھ ہوا تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ مجھے فارغ کر دیا جائے۔ ایسی معیاری سڑک بنائی جائے گی کہ آنے والی نسل 2070ء تک نئی سڑک کی تعمیر کا مطالبہ نہیں کرے گی۔ روڈ کو کشادہ کرنے کے ساتھ ساتھ سیدھا کیا جائے گا تاکہ مسافروں کو کسی قسم کی مشکل پیش نہ آئے۔

میجر جنرل محمد افضل نے مزید کہا کہ کوالٹی کنٹرول کو یقینی بنانے کیلئے دو بڑی لیبارٹری بھی بنائی جائیں گی اور چھوٹی لیبارٹری بھی بنائی جائے گی۔ بلتستان کے عوام روڈ کے بارے میں بے چین تھے اسی لئے انتہائی کم ریٹ پر اسکردو روڈ کا منصوبہ لیا ہے۔ ہمارا مقصد عوام کو بہترین سفری سہولیات پہنچانا ہے۔ روڈ کی تعمیر کے ذریعے ہم عوام کو بہتر سفری سہولیات دینے کے خواہاں ہیں۔ روڈ کی تعمیر سے بلتستان کی معیشت بہت مضبوط ہوگی اور یہاں مہنگائی ختم ہو جائے گی۔ اسکردو روڈ کی تعمیر 1982ء میں پہلی مرتبہ ایف ڈبلیو او نے شروع کی تھی اب الحمدللہ دوسری مرتبہ اس کی تعمیر کا اعزاز ہمیں ملا ہے تو ہم اس کو بہترین طریقے سے بنا کر دیں گے۔ پانچ پلوں کی تعمیر کا وعدہ پورا کیا گیا اب روڈ کو مکمل کرنے کا وعدہ بھی پورا کریں گے، عوام روڈ کی بروقت تعمیر اور معیار کو یقینی بنانے کیلئے ہمارا ہاتھ بٹائیں۔
خبر کا کوڈ : 735006
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش