0
Wednesday 4 Jul 2018 14:20

21ویں صدی کے بدلتے ہوئے حالات کے پیشِ نظر تعلیمی نظام کو مکمل طور پر تبدیل کرنا ہوگا، دوست محمد خان

21ویں صدی کے بدلتے ہوئے حالات کے پیشِ نظر تعلیمی نظام کو مکمل طور پر تبدیل کرنا ہوگا، دوست محمد خان
اسلام ٹائمز۔ نگران وزیراعلٰی خیبر پختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے کہا ہے کہ ہمیں 21ویں صدی کے بدلتے ہوئے حالات کا سامنا کرتے ہوئے تعلیمی نظام کو مکمل طور پر تبدیل کرنا ہوگا۔ تعلیم و تحقیق کیلئے ہمیں کسی بھی مصلحت کو آڑے نہیں آنے دینا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں دی نیوز ایجوکیشن ایکسپو 2018ء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وزیراعلٰی نے کہا کہ ہماری پہلی اور آخری ترجیح تعلیم و تحقیق ہونی چاہیئے، دنیا میں بڑے بڑے سکالرز آئے جنہوں نے تحقیق کے میدان میں اپنے پیچھے علم و تحقیق کے بڑے ذخیرے چھوڑے اور اسی تحقیق کے نتیجے میں کئی ایجادات ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم تعلیم تو حاصل کرتے ہیں لیکن تحقیق پر زیادہ توجہ نہیں دیتے، یہ مجرمانہ غفلت ہمیں پسماندگی، محرومی، ظلم و جبر اور معاشرتی ناانصافی کے اندھے کنویں میں دھکیلتی گئی۔

نگران وزیراعلٰی نے کہا کہ ہمارے صوبے میں بڑے وسائل موجود ہیں ان وسائل میں سے تعلیم و تحقیق کے شعبے کیلئے بجٹ میں سب سے بڑا حصہ مختص کرنا چاہیئے اور پورے پاکستان کیلئے یکساں نصاب تعلیم رائج کرنے کیلئے ماہرین تعلیم کو اختیار دیا جانا چاہیئے۔ اس موقع پر دوست محمد خان نے نیوز ایجوکیشن ایکسپو 2018ء میں سرکاری، پرائیویٹ یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبا کے لگائے ہوئے مختلف سٹالز کا تفصیلی معائنہ کیا۔ طلباء نے اپنے تعلیمی اداروں اور تعلیم و تحقیق کے میدان میں نگران وزیر اعلٰی کو ذاتی کامیابیوں سے آگاہ کیا۔ دوست محمد خان نے طلباء کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ وہ اس میں مزید بہتری لائیں اور نئی ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کریں۔ تقریب کے اختتام پر نگران وزیراعلٰی نے جنگ اور جیو گروپ کے کامیاب ایکسپو کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور ان کا شکریہ ادا کیا، جبکہ آخر میں طلبا میں انعامی شیلڈز بھی تقسیم کیں۔
خبر کا کوڈ : 735607
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش