0
Thursday 5 Jul 2018 13:59

امن مذاکرات کے حامی لیکن طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا پاکستان کی ذمہ داری نہیں، دفترخارجہ

امن مذاکرات کے حامی لیکن طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا پاکستان کی ذمہ داری نہیں، دفترخارجہ
اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ افغانستان کے سیاسی حل کے حامی ہیں لیکن طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا صرف پاکستان کی ہی ذمہ داری نہیں ہے۔ اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان بار بار کہہ چکا ہے افغانستان کے سیاسی حل کے حامی ہیں کیوں کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، پاکستان طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے لیکن طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں، ہم افغان صدر اشرف غنی کے اقدامات کی بھی حمایت کرتے ہیں اور امید ہے کہ  طالبان امن کے قیام کے لیے موقع کا فائدہ اُٹھائیں گے۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی بربریت سے اس ہفتے مزید 7 کشمیری شہید ہوئے، بھارت انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی پاسداری کرے، اور عالمی برادری کو بھی چاہئے کہ وہ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی برطانیہ میں سیاسی پناہ کے متعلق معلومات کا علم نہیں۔

 
خبر کا کوڈ : 735849
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش