0
Monday 9 Jul 2018 00:39

ووٹ کی بنیاد منشور، نظریہ اور پالیسی ہونی چاہیے، بلاول بھٹو زرداری

ووٹ کی بنیاد منشور، نظریہ اور پالیسی ہونی چاہیے، بلاول بھٹو زرداری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مظفر گڑھ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کو فیصلہ کرنا ہے کہ آپ کو شوباز چاہیے یا یوٹرن والا؟ ووٹ کی بنیاد منشور، نظریہ اور پالیسی ہونی چاہیے۔ مظفر گڑھ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے 50 سال میں جمہوری جدوجہد کی، ہم نےجیلیں کاٹی ہیں اور حکومت بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سےخیبر تک جہاں جہاں گیا، عوام نے استقبال کیا اور آج بھی خدمت کا وہی جذبہ لے کر خان گڑھ میں آیا ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ میرا مقابلہ سیاستدان سے نہیں بلکہ محرومیوں سے ہے، میرا مقابلہ غربت، بھوک اور معاشی ناانصافی سے ہے اور میں استحصال سے پاک معاشرہ چاہتا ہوں، دنیا کی کوئی طاقت شہید بی بی کا مشن پورا کرنے سے نہیں روک سکتی۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ الیکشن میں عوام دوست اور زرعی دوست منشور لایا ہوں، پیپلزپارٹی ہمیشہ کسان دوست منشور لاتی ہے جب کہ ہم کپاس،چاول، گندم اور دالوں کی امدادی قیمت دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 60 فیصد آبادی خوراک کی کمی کاشکار ہے لہذا حکومت میں آنے کے بعد بھوک مٹاؤ پروگرام کے تحت بھوک کارڈ دیں گے اور یونین کونسل کی سطح پر فوڈ اسٹور کھولیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے ہمیشہ جنوبی پنجاب صوبےکامقدمہ لڑا ہے لیکن چند کٹھ پتلیوں کو آخری دنوں میں جنوبی پنجاب یاد آیا جب کہ حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کو اپنی جاگیر سمجھا اور مسائل کو اہمیت نہ دی۔ پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے سندھ میں درجنوں اسپتال بنائے، 8 دل کے اسپتال سندھ میں بنائے لیکن ہمارے مخالفین کہتے ہیں ہم نے میٹرو نہیں بنائی، ہم نے 14 نئی یونیورسٹیاں بنائی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کو میٹرو چاہیے یا معیاری تعلیم اور علاج؟ آپ کو روزگار چاہیے یا میٹرو؟ الیکشن میں 2 ہفتےرہ گئے لیکن پاکستان بدلنے والے کا منشور بھی تیار نہیں۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آپ کو فیصلہ کرنا ہے کہ آپ کو شوباز چاہیے یا یوٹرن والا؟ ووٹ کی بنیاد منشور، نظریہ اور پالیسی ہونی چاہیے، یہ الیکشن میری سیاسی انا اور اقتدار کی ہوس کی بات نہیں بلکہ یہ الیکشن آپ کے حقوق کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اقتدار کی ہوس نہیں اور نہ ہی اقتدار اپنے لیے چاہیے بلکہ یہ  اقتدار غربت اور معاشی ناانصافی کے خاتمے کے لیے چاہتا ہوں، ملک کی خوشحالی اور نوجوانوں کے روزگار کے لیے اقتدار چاہتا ہوں۔
 
خبر کا کوڈ : 736621
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش