0
Thursday 12 Jul 2018 14:52

افغان طالبان کو مذاکرات کی میز تک لانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، دفتر خارجہ

افغان طالبان کو مذاکرات کی میز تک لانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، دفتر خارجہ
اسلام ٹائمز۔  ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے پڑوسی ملک افغانستان میں مفاہمت اور امن کے تمام اقدامات کی حمایت کا یقین دلاتا ہے تاہم افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ رہی ہیں، موجودہ دور میں بھارتی مظالم کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ 8 جولائی کو برہان وانی کی شہادت کو دو سال مکمل ہو گئے اور ان  2 سال میں بھارت نے کشمیریوں پر بے پناہ مظالم ڈھائے اور سینکڑوں کشمیریوں کو شہید، ہزاروں کو پیلٹ گن کے ذریعے بینائی سے محروم اور ہزاروں افراد شدید زخمی کئے گئے۔ گزشتہ ہفتے بھی متعدد  کشمیری شہید ہوئے، آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھی صوفیہ کو تہاڑ جیل منتقل کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 1947ء سے کشمیریوں نے جرآت کے ساتھ بھارتی مظالم کا مقابلہ کیا جو تاحال جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹ جاری کی۔ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، اور اس پالیسی میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی، پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ ہر فورم پر لڑتا رہے گا۔ عالمی برادری کو بھی چاہئے کہ وہ بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور کشمیریوں کے ان کے حقوق ان کی امنگوں کے مطابق دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ ترجمان دفترخارجہ نے طالبان سے متعلق سعودی حکومت کے بیان پر تبصرے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمت، امن کے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے اور آئندہ بھی افغان مفاہمتی عمل میں ممکنہ معاونت کرتے رہیں گے، تاہم افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا سب کی مشترکہ ذمے داری ہے، اس حوالے سے پاکستان اور امریکا کے درمیان بات چیت جاری ہے امید ہے کہ اس میں مثبت پیش رفت ہوگی۔ ایران ،روس ، چین کی خفیہ ایجنسیوں کے حکام کے دورے کا علم نہیں۔
خبر کا کوڈ : 737383
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش