0
Friday 13 Jul 2018 21:33

دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ریاست پاکستان کے پاس کوئی جامع پالیسی موجود نہیں، علامہ ناظر عباس تقوی

دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ریاست پاکستان کے پاس کوئی جامع پالیسی موجود نہیں، علامہ ناظر عباس تقوی
اسلام ٹائمز۔ متحدہ مجلس عمل صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری اور شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کوئٹہ مستونگ دھماکے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء سراج رئیسانی سمیت بیس سے زائد شہید ہونے والے تمام شہداء کے خاندانوں سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ علامہ سید ناظر عباس تقوی کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں دہشت گردوں کی منظم کاروائی نے نگراں حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی پول کھول دی ہے، گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے اور آج تک کئی ہزار بے گناہ اس دہشت گردی کا نشانہ بن چُکے ہیں لیکن حکومت اور ریاستی ادارے تاحال اس دہشت گردی کو روکنے میں ناکام نظر آتے ہیں، دہشت گرد وقفے وقفے سے اپنے ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں، عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، کب تک عوام اپنے پیاروں کے جنازے اٹھاتے رہیں گے۔

علامہ سید ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ریاست پاکستان کے پاس کوئی جامع پالیسی موجود نہیں ہے، جب تک دہشت گردوں اور اُن کے سہولت کاروں کو گرفتار کرکے سزائیں نہیں دی جائے گی اُس وقت تک پاکستان ایسی صورتحال سے دو چار رہے گا، اگر سانحہ علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاون میں ہونے والے دھماکوں میں ملوث دہشت گردوں کو سزائے موت دے دی جاتی تو آج یہ دلخراش واقعہ ہرگز پیش نہیں آتا، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر تمام امیدواروں کی سیکیورٹی کا بندوبست کرے۔
خبر کا کوڈ : 737590
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش