0
Sunday 15 Jul 2018 18:45

ضلع مومند، ہوٹلوں، مسجدوں اور مدرسوں میں غیر متعلقہ افراد کے ٹھہرنے پر پاپندی عائد

ضلع مومند، ہوٹلوں، مسجدوں اور مدرسوں میں غیر متعلقہ افراد کے ٹھہرنے پر پاپندی عائد
اسلام ٹائمز۔ قبائلی ضلع مومند کی انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات کے باعث ہوٹلوں، مسجدوں اور مدرسوں میں غیر متعلقہ افراد کے قیام پر پاپندی عائد کی ہے۔ اسی سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر لوئر مومند کے آفس سے جاری بیان میں ہوٹل مالکان سے کہا گیا ہے کہ ہر آنے جانے والے فرد پر کڑی نظر رکھا جائے اور مشکوک افراد نظر آنے پر ضلعی انتظامیہ سے فوری رابطہ کیا جائے۔ ہوٹل مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ رات بسر کرنے والے افراد کی تمام کوائف اور تفصیلات کا اندراج کیا جائے بصورت دیگر ہوٹل مالکان کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے لوئر مومند انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مذکورہ ہدایات مسجدوں اور دینی مدرسوں کے ذمہ داروں کو بھی دی گئی ہیں کہ ہر انجان شخص کو اس وقت تک ٹھہرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی جب تک ان کی ملاقات انتظامیہ کیساتھ نہ کی ہو۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ تبلیغی حضرات یا دوسرے لوگوں کو مسجد سے منع نہیں کرتی بلکہ سکیورٹی خدشات کے باعث حفاظتی اقدامات  ناگزیر ہیں۔ انتظامیہ کے اہلکار نے واضح کیا کہ  الیکشن مہم کے دوران  کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے خاطر سیکیورٹی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، جس کا فیصلہ گزشتہ دنوں کور کمانڈر پشاور کی سربراہی میں ہونے والے ایک اجلاس میں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے اس سلسلے میں انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں سے ایک ایک نمائندہ طلب کیا ہے جن سے کارنر میٹینگز کے بارے میں معلومات لی جائیگی اور وقت پر سکیورٹی فراہم کی جائیگی۔

واضح رہے کہ گذشتہ کئی دنوں میں ملک کے مختلف حصوں میں الیکشن مہم کے دوران امیدواروں پر حملے ہوئے ہیں جن میں امیدواروں سمیت بڑی تعداد میں عام لوگ بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔ پچھلے دنوں پشاور میں انتخابی مہم کے دوران عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلور پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں ہارون بلور سمیت بیس افراد جاں بحق ہوئے تھے، اس کیساتھ بنوں میں بھی اکرم خان درانی کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا گیا تھا جس میں اکرم خان درانی محفوظ تھے جبکہ پانچ دیگر افراد جاںبحق ہوئے تھے۔ گذشتہ دن بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کے امیدوار سراج رئیسانی کے انتخابی جلسے میں دھماکہ ہوا تھا جس میں ان کے سمیت 130 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی کے ادارے نیکٹا نے کچھ روز قبل سیاست دانوں پر اس قسم کے حملوں کا الرٹ جاری کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 737942
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش