0
Monday 16 Jul 2018 11:44

بُلٹ کے ذریعے نہیں بیلِٹ کے ذریعے سے نظام مصطفیٰ نافذ کرینگے، متحدہ مجلس عمل

بُلٹ کے ذریعے نہیں بیلِٹ کے ذریعے سے نظام مصطفیٰ نافذ کرینگے، متحدہ مجلس عمل
اسلام ٹائمز۔ متحدہ مجلس عمل کے رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان کو اسلامی اور خوشحال پاکستان بنائیں گے، پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد جاری رہے گی، حکومت ملی تو سودی نظام کا خاتمہ کریں گے، ہم وہ نظام چاہتے ہیں، جس میں چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریز کی کتاب کے بجائے قرآن کی کتاب ہو، 2018ء کا الیکشن غیرت اور بے غیرتی، مسجد اور ڈانس، کرپشن اور نظریات کے درمیان مقابلہ ہے، جو کتاب کو ووٹ دے گا، وہ نظام مصطفیٰ کو ووٹ دے گا، انقلاب اور تبدیلی صرف کتاب ہی لا سکتی ہے، ہم کراچی کو ایسا شہر بنائیں گے، جس کی حکومت کے ماتحت تمام ادارے ہوں اور کراچی کے مسائل حل ہو، ہم پانی کے مسئلے کے حل کیلئے پانی کے تمام منصوبے مکمل کریں گے، بلٹ کے ذریعے نہیں بیلٹ کے ذریعے سے نظام مصطفیٰ نافذ کریں گے، ریاست کو سیکولر و لبرل نہیں بننے دیں گے، اگر ایم ایم اے کے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا، ان خیالات کا اظہار متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن، سینئر نائب صدر سینیٹر سراج الحق، مرکزی رہنما علامہ عارف حسین واحدی، اویس نورانی، غفور حیدری اور دیگر نے گزشتہ شب اتوار کو مجلس عمل کراچی کے تحت باغ جناح مزار قائد میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر ایم ایم اے کے قومی و صوبائی حلقوں سے الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایم ایم اے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان 70 سالوں سے مذہب بیزار طبقے کے قبضے میں ہے، ملک کا سیاسی و معاشی نظام مذہب بیزار طبقے کے ہاتھ میں رہا ہے، عوام کو ایک بار پھر موقع مل رہا ہے کہ اپنے اور ملک کے مستقبل کی بہتری کیلئے ایسی قیادت کو ووٹ دیں، جو ملک میں اسلامی نظام نافذ کرے اور عوام کو مسائل سے نجات دلائے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی جنگ تلواروں سے نہیں ووٹ کی پرچی سے لڑی جا رہی ہے، آج اسے حق کیلئے استعمال کیا گیا، تو حق جیت جائے گا، ووٹ کی پرچی سے ملک کا نظام اور اقتدار تبدیل ہو سکتا ہے، ماضی میں ملک پر مسلط رہنے والے عوام کو کچھ نہیں د ے سکتے، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو کبھی منظور نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کے اندر عوام کی جان و مال محفوظ نہیں ہے، جو ریاست کی ذمہ داری ہے، 70 سالوں میں یہ عوام کو حقوق اور تحفظ نہیں دے سکے، اب اس طبقے اور ٹولے کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں، آج عوام کی عدالت لگی ہوئی ہے اور عوام اپنی عدالت میں ان حکمرانوں اور ٹولے کو دوبارہ مسلط نہ ہونے کا فیصلہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے اور ورلڈ بنگ اور آئی ایم ایف کے کہنے کے مطابق ہی ہمارا بجٹ بنتا ہے، مجلس عمل کی جب خیبر پختونخوا میں حکمرانی تھی، تو صوبے پر 80 ارب روپے کا قرضہ تھا، لیکن آج وہ صوبہ 350 ارب روپے کا مقروض ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے بانی نے ملک کی معیشت قرآن و سنت پر رکھی تھی، لیکن حکمرانوں نے قائداعظمؒ کے فرمان اور قرآن کے خلاف ملک کی معیشت سودی بنادی، آج ملک کے اندر پانی کا بحران ہے، پاکستان کی زراعت کی حالت بہت خراب ہے، حکمران ملک کے دریاؤں اور زاعت کا تحفظ نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر ایک جماعت نے مذہب اور سیاست کو الگ الگ کرنے کی بات کی، ہم نے اس کا مقابلہ کیا، ایک جماعت نے قرارداد مقاصد کو آئین سے نکالنے کا کہا، ہم نے اس کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں لسانیت، علاقائیت اور قومیت کے نام پر عوام کو لڑایا گیا اور لوگوں کا قتل عام کیا گیا، ملک کی سیاست کے اندر سے لسانیت، قومیت اور تعصبات کو ختم ہونا چاہیئے، اسلام ہی ان خرابیوں کو دور کر سکتا ہے اور ہر طرح کے تعصبات سے بالاتر ہوکر ملک کو آگے لیکر چل سکتا ہے، اسلام کی قوت اور طاقت سے مغربی، یہودی اور سیکولر لابی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے، آج مجلس عمل کی صورت میں عوام کیلئے ایک امید کی کرن ہے اور علماء کرام کی قیادت میں ملک کی کشتی کو بھنور سے اور قوم کو بحران سے نجات دلائی جا سکتی ہے، ملک کے نظام کو تبدیل کرنا ہے تو ان قوتوں کو ہٹانا ہوگا[، جو بے حیائی اور فحاشی کو فروغ دے رہی ہیں، علماء اگر نوجوان نسل کو برداشت کا درس نہ دیتے، تو آج پاکستان کا نقشہ کچھ اور ہوتا۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو اسلامی اور خوشحال پاکستان بنائیں گے، قائداعظمؒ کی وفات کے بعد ملک پر جو قیادت قابض ہوئی، اس نے ملک اور قائد کے ویژن سے دور کر دیا، پاکستان کا آئین ایک اسلامی آئین ہے اور ہم اس آئین کے مطابق اس ملک کو اسلامی مملکت بنانا چاہتے ہیں، ہم خون کے آخری قطرے تک ملک کے اندر اسلامی نظام اور شریعت محمدی کے نفاذ کی جدوجہد جاری رہے گی، ہمیں حکومت ملی تو شریعت نافذ کریں گے، عشر و زکوٰۃ کا نظام لائیں گے، سودی نظام معیشت کا خاتمہ کریں گے، زمین کی پیداوار اور کارخانے کی آمدنی میں مزدور کا حصہ ہوگا، عدالت کے اندر فیصلہ قرآن کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر کرپشن سے پاک نظام صرف اسلام کے عادلانہ اصولوں پر عمل کرکے ہی کیا جا سکتا ہے، انسانوں کے دلوں کو تبدیل کیے بغیر، کردار سازی کیے بغیر رشوت، جھوٹ اور کرپشن کا خاتمہ نہیں کیا جا سکتا، آج ملک کو قوم کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے، جو امریکا اور مغرب کی طرف دیکھنے والی نہ ہو، بلکہ مکہ اور مدینہ والی قیادت ہو، جو جرأت مندی اور بہادری کے ساتھ حالات کا مقابلہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ دینا ایک دینی فریضہ اور جہاد ہے، اس ووٹ کی پرچی سے عوام اپنے اوپر مسلط رہنے والوں کو مسترد کرکے نئی اور ایماندار قیادت لا سکتے ہیں۔

مرکزی امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عوام کے پاس 25 جولائی کو بہترین موقع ہے کہ اپنے ووٹ کی طاقت سے ماضی کے حکمرانوں سے انتقام لیں اور ان کا احتساب کریں، حکمرانوں نے ملک و قوم کو ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کا مقروض بنا دیا ہے، قومی بجٹ کا بڑا حصہ سودی قرضے کی ادائیگی پر صرف ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس عمل کے پاس ایک متبادل نظام ہے، ہمارے ساتھ کوئی ایسا نہیں، جن کا نام پاناما لیکس میں ہو، جو قرضے ہڑپ کرنے والے ہوں، ہم ملک کے دفاع کے بعد سب سے زیادہ خرچ تعلیم پر کریں گے اور تعلیم کو مفت اور عام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت تب ملے گی، جب شریعت کو عزت ملے گی، اسلام کو عزت ملے گی، خواتین اور بچوں کو عزت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب کراچی میں لاشیں گر رہی تھیں تو یہ لوگ کہاں تھے، جو آج الیکشن لڑنے کراچی آگئے ہیں، جبر و تشدد اور خوف و دہشت کے ماحول میں ہم ہی تھے، جو کھڑے ہوئے تھے اور امن واخوت اور محبت کی بات کر رہے تھے، انقلاب اور تبدیلی صرف کتاب ہی لا سکتی ہے، ہم کراچی کو ایسا شہر بنائیں گے، جس کی حکومت کے ماتحت تمام ادارے ہوں اور کراچی کے مسائل حل ہو، ہم پانی کے مسئلے کے حل کیلئے پانی کے تمام منصوبے مکمل کریں گے۔

مجلس عمل کے مرکزی نائب صدر صاحبزادہ اویس نورانی نے کہا کہ 26 جولائی کا سورج مجلس عمل کی کامیابی کا پیغام لیکر طلوع ہوگا، جنرل پرویز مشرف نے امریکا کو پاکستان کے اندر کھلی آزادی دے کر ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں، کراچی میں ایم کیو ایم کی سرپرستی کی گئی اور عوام کو دہشتگردوں، بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، کراچی کو لاشوں کا تحفہ دیا، 26 سال تک شہر کراچی کا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ان تمام حالات کی ذمہ داری آمروں پر عائد ہوتی ہے، لیکن وقت آگیا ہے کہ حالات تبدیل کریں، اب بلٹ سے نہیں بیلٹ سے فیصلہ ہوگا اور کراچی کے عوام کتاب کے نشان پر مہر لگا کر مجلس عمل کی قیادت کو کامیاب بنائیں گے، امریکا کے غلاموں اور ’را‘ کے ایجنٹوں کو مسترد کر دیں گے۔ مرکزی سیکرٹری جنرل اسلامی تحریک علامہ عارف واحدی نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کے آج کے جلسے نے سیکولر اور لبرل قوتوں کو مایوس اور ناامید کر دیا ہے، آج مزار قائد کے پہلو میں عہد کرتے ہیں کہ اس ملک کو قائداعظمؒ کے مشن اور وژن کے مطابق لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر تعمیر کریں گے اور وطن عزیز کو اسلام کا قلعہ بنائیں گے، ملک کے اندر سے سودی نظام معیشت اور کرپشن کا خاتمہ کریں گے، کشمیر و فلسطین کی آزادی کی جدوجہد میں آگے بڑھ کر ان کا ساتھ دیں گے اور پورے ملک کے مسائل پر آواز اٹھائیں گے۔

مجلس عمل کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا غفور حیدری نے کہا کہ عوام ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم کرانے کی کوشش کرانے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ مجلس عمل اور مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما علامہ علی محمد ابو تراب نے کہا کہ ملک کے اندر دہشتگردی کے واقعات ملک کو کمزور کرنے کی سازش ہے، ہمیں اس سازشوں کو ناکام بنانا ہے اور ملک کو محفوظ اور مستحکم بنانا ہے۔ ایم ایم اے سندھ کے صدر مولانا راشد سومرو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت سے ہمارا سوال ہے کہ ان کی حکومت اپنی قائد بے نظیر کے قاتلوں کو گرفتار نہ کرا سکی، تو وہ سندھ کے عوام کے مسائل کس طرح حل کرے گی، وہ پہلے بھی حکومت کر چکی ہے، اب پھر حکومت مل گئی تو کیا کرے گی۔ ایم ایم سندھ کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ اب لوٹوں کی بارات واپس جائے گی، لوٹوں کی حکومت کرنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ ایم ایم اے کراچی کے صدر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج جو لوگ باہر سے آکر کراچی کے عوام کو حقوق دلانے کی بات کر رہے ہیں ان کو کراچی کے مسائل کا کچھ پتا ہی نہیں ہے، صرف الیکشن لڑنے کیلئے کراچی آکر کراچی کے حقوق نہیں دلائے جا سکتے، آج کراچی میں پانی کا شدید بحران ہے، پیپلز پارٹی اور ایم کیوایم نے یہ مسئلہ حل نہیں کیا، آج یہ دونوں جماعتیں کس منہ سے کراچی کے عوام سے ووٹ مانگ رہی ہیں، ان کو شرم آنی چاہیے۔

اسامہ رضی نے کہا کراچی ہمیشہ اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کا شہر رہا ہے۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی نائب صدر اور ایم ایم اے سندھ کے نائب صدر مولانا محمد یوسف قصوری نے کہا کہ مجلس عمل موم کی ناک نہیں، جس طرف چاہے موڑ دیا جائے، یہ وہ مکا ہے، جو پانچوں انگلیاں مل کر بنتا ہے، اس میں تمام مسالک اور مکتب فکر کی قوت اور طاقت ہے، اس طاقت سے لادین قوتوں اور سیکولر لابی کو شکست دی جائے گی۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور مجلس عمل کے مرکزی رہنما اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ عوام 25 جولائی کو امریکا کے یاروں اور قوم کو لوٹنے والوں کو مسترد کر دیں گے، سابقہ حکمران ٹولے کو اب دوبارہ حکمرانی نہیں ملے گی۔ اسلامی تحریک سندھ کے صدر اور مجلس عمل سندھ کے جنرل سیکرٹری مولانا ناظر عباس تقوی نے کہا کہ عوام بم دھماکوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے، بلکہ 25 جولائی کو سروں پر کفن باندھ کر گھروں سے نکلیں گے اور ملک میں نظام مصطفیٰ کا نفاذ کر کے دم لیں گے اور کتاب کے نشان پر مُہر لگا کر مجلس عمل کو کامیاب بنائیں گے، مجلس عمل عوام کی حقیقی ترجمان ہے، مجلس عمل ملک کی داخلی اور خارجہ پالیسی کو ازسر نو مرتب کرے گی، امریکا، بھارت اور اسرائیل کی سازشوں اور ریشہ دوانیوں کا سدباب کیا جائے گا، کشمیر اور فلسطین کی آزادی کیلئے مؤثر اقدامات کیے جائیں گے۔

اسلامی تحریک کے رہنما مولانا غلام محمد کراروی نے کہا کہ آج کا جلسہ عام اس بات کا ثبوت ہے کہ کراچی کے عوام بیدار ہیں اور مجلس عمل کے ساتھ ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام اور مجلس عمل کے مرکزی رہنما محمد اسلم غوری نے کہا کہ 25 جولائی کو اس شہر کے اندر سے ٹھپا مافیا اور عوام کو یرغمال بنانے والوں کو ان کی اصل حیثیت سے آگاہ کر دیں گے۔ جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما انجینئر سلیم احمد نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے دہشتگردوں اور را کے ایجنٹوں سے آزاد کرایا جائے۔ مجلس عمل کراچی کے نائب صدر سید عامر نجیب نے کہا کہ کراچی کا مقدمہ مجلس عمل ہی نے لڑا ہے، 30 سال سے کراچی میں مسلط ٹولے نے شہر کو تعصبات اور نفرت کی آگ میں جھونک دیا ہے۔ مجلس عمل کے رہنما قاری عثمان نے کہا کہ ہم کراچی اور ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ جمعیت علمائے پاکستان اور مجلس عمل کے رہنما مفتی غوث صابری نے کہا کہ کراچی علم و محبت اور امن و اخوت کا گہوارہ تھا، مگر چند مفاد پرستوں نے اس شہر کو تباہ و برباد کر دیا‘ عوام کتاب کے نشان پر مہر لگا کر اپنے شہر کا مستقبل محفوظ بنائیں۔ مجلس عمل کے سابق صوبائی پارلیمانی لیڈر مولانا عمر صادق نے کہا کہ ہم پاکستان کو اس کے اصل مقصد سے روشناس کرائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 738071
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش