QR CodeQR Code

نواز شریف کیخلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کھلی عدالت میں کرنے کی منظوری

18 Jul 2018 14:48

نگراں حکومت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف کو 10 سال قید کی سزا ہونے کے بعد ان کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔


اسلام ٹائمز۔ وفاقی کابینہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نیب مقدمات کی سماعت کھلی عدالت میں کرنے کی منظوری دے دی۔ نگراں وزیراعظم ناصر الملک کی زیرصدارت اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں نواز شریف کے اوپن ٹرائل کی منظوری دے دی گئی اور جیل میں ٹرائل کرنے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا۔ نگراں حکومت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف کو 10 سال قید کی سزا ہونے کے بعد ان کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

اجلاس میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور عام انتخابات کے عمل کو شفاف بنانے کے اقدامات کو حتمی شکل بھی دی گئی۔ ذرائع کے مطابق کابینہ کی جانب سے منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات اور ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر غور بھی کیا گیا اور بینکنگ کورٹ ٹو لاہور کے جج کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ چیئرمین پورٹ قاسم کو اضافی ذمہ داریاں دینے کی منظوری بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ تھی۔ واضح رہے کہ نواز شریف اور مریم کو وطن واپسی کے بعد راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔ وزارت قانون و انصاف نے باقی دو نیب ریفرنسز میں ان کا ٹرائل جیل میں ہی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔


خبر کا کوڈ: 738659

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/738659/نواز-شریف-کیخلاف-نیب-ریفرنسز-کی-سماعت-کھلی-عدالت-میں-کرنے-منظوری

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org