0
Monday 23 May 2011 14:18

پاراچنار،ایف سی کی جانب سے شرپسندوں کی بجائے دفاع کرنے والے مقامی محب وطن شہریوں پر رات بھر گولہ باری، 2 افراد شہید متعدد زخمی

پاراچنار،ایف سی کی جانب سے شرپسندوں کی بجائے دفاع کرنے والے مقامی محب وطن شہریوں پر رات بھر گولہ باری، 2 افراد شہید متعدد زخمی
پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ کرم ایجنسی میں گذشتہ چار روز سے جاری لڑائی اور طالبان جارحیت کو کنٹرول کرنے کی بجائے اتوار اور پیر کی درمیانی رات سیکورٹی فورسز اور ایف سی کی بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں نے اورکزئی ایجنسی اور وزیرستان سے آنے والے جارح طالبان لشکروں اور ان کے مقامی حمایتی شرپسند عناصر کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے انکو بچانے اور انہی کا دفاع کرتے ہوئے  اپنے دفاع میں مصروف بالش خیل گاؤں پر بھاری ہتھیاروں کے گولے داغے، جس سے موقع پر ہی دو افراد شہید جبکہ متعدد افراد شدید زخمی ہو گئے۔ پاراچنار ہسپتال میں رات گئے تک ایک درجن سے زیادہ زخمیوں کو لایا گیا، جنہیں سیکورٹی فورسز اور ایف سی کی بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں نے نشانہ بنا کر زخمی کر دیا تھا۔ کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ 
واضح رہے پرسوں رات طالبان کے اچانک حملے میں بالش خیل گاوں کے 4 افراد شہید ہو گئے تھے اور طالبان نے ان کے ایک مورچہ پر بھی قبضہ کر لیا تھا، بعد میں جوابی حملہ کر کے شیعوں نے طالبان کو بھاگنے پر مجبور کیا، طالبان اپنے ساتھ کئی لاشیں اٹھا کر لے جانے کے علاوہ اپنے پیچھے 5 لاشیں چھوڑ گئے تھے، جنہیں صبح فوج نے اٹھا کر طالبان کے حوالے کیا، سنی گاوں صدہ ہی سے بعض مخبروں نے انکشاف کر کے ہمارے ذرائع کو بتایا کہ ان لاشوں میں طالبان کے کچھ اہم افراد شامل تھے۔
یاد رہے جب بھی شیعوں کا نقصان ہو جاتا ہے، کہیں لاش رہ جاتی ہے یا رو بہ شکست ہوتے ہیں تو حکومت خود کو بےبس قرار دیتی ہے، اور جب طالبان اور  ان کے حمایتیوں کا نقصان ہونے کا خدشہ ہی ہوتا ہے تو مقامی فوجی انتظامیہ پوری طرح سرگرم ہو جاتی ہے، شیعوں کے خلاف بھرپور کاروائیاں کرتی ہے جس سے عوام کے ذھنوں میں ہر وقت یہ شک گردش کرتا رہتا ہے کہ طالبان کو فوج کی مکمل آشیر باد حاصل ہے۔
اسی طرح کور کمانڈر پشاور کے دورہ کرم کے دن طالبان دہشت گردوں اور ان کے مقامی حمایتی شرپسند عناصر کی طرف سے پاراچنار اپر کرم کے گاؤں پیواڑ، شلوزان اور خیواص پر عین اس وقت حملہ کیا گیا جب کور کمانڈر عمائدین کرم سے خطاب کر رہا تھا۔ اس کے بعد اب لوئر کرم کے طوری گاؤں بالشں خیل پر بھاری ہتھیاروں سے حملے جاری ہیں، جب کہ مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ مقامی انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز طالبان کی طرف سے ان جارحیتوں پر نہ صرف خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے بلکہ کل رات تو انہوں نے انصاف کا ہی خون کر دیا۔ چنانچہ لوگوں کے ذھنوں میں ایسے شکوک وشبہات کا پایا جانا فطری بات ہے کہ طالبان یہ تمام تر حملے کہیں آئی ایس آئی کے اشارے پر ہی نہ کر رہے ہوں۔ نہ جانے کب تک پاراچنار کے مظلوم شیعہ مسلمان ریاستی دہشت گردی کا شکار ہوتے رہیں گے۔ تاہم امام علی ع کا یہ قول یاد رکھنے کے قابل ہے کہ حکومت کفر سے تو چل سکتی ہے مگر ظلم سے نہیں۔
خبر کا کوڈ : 73884
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش