QR CodeQR Code

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے پاکستان میں عسکریت پسند حامیوں کو امداد بھیجی جا رہی ہے، وکی لیکس

23 May 2011 13:44

اسلام ٹائمز:سفارتی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مدرسے کے طالب علموں میں عمومی طور پر آٹھ سے بارہ سال کے بچوں کو ترجیح دی جاتی ہے کیونکہ ان کی ذہنی تربیت کرنا نسبتاََ آسان ہوتا ہے، بھرتی کے اس نیٹ ورک کا تیزی سے پھیلنا پاکستان میں امریکی حکومت کی انسداد دہشتگردی اور انتہا پسندی کیخلاف کوششوں کیلئے براہ راست خطرہ ہے


کراچی:اسلام ٹائمز۔ وکی لیکس نے دعویٰ کیا ہے کہ عرب ممالک سے پاکستان میں عسکریت پسند حامیوں کو امداد بھیجی جا رہی ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارت میں عطیات دینے والی تنظیموں کی طرف سے سالانہ 10 کروڑ ڈالر پاکستان میں ان مدارس کو بھیجے جا رہے ہیں جو عسکریت پسندوں کی حمایت کرتے ہیں۔ نومبر 2008ء میں لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے پرنسپل آفیسر برائن ڈی ہنٹ کی جانب سے واشنگٹن بھیجے گئے خفیہ مراسلے میں دعویٰ کیا گیا کہ عطیات اسلامی فلاحی اداروں اور تبلیغی تنظیموں کی طرف سے مبینہ طور پر سعودی اور یو اے ای حکومتوں کی مدد سے دیئے جاتے ہیں۔ 
مراسلے میں بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو نے اپنی دوسری حکومت کی برطرفی سے چار ماہ قبل امریکی حکام سے کہا تھا کہ ایسے تربیتی کیمپ موجود ہیں جو دہشتگردی کو پروان چڑھا سکتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ سعودیہ، لیبیا، عراق دینی مدارس کو فنڈ فراہم کرتے ہیں۔ سفارتی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مدرسے کے طالب علموں میں عمومی طور پر آٹھ سے بارہ سال کے بچوں کو ترجیح دی جاتی ہے کیونکہ ان کی ذہنی تربیت کرنا نسبتاََ آسان ہوتا ہے، بھرتی کے اس نیٹ ورک کا تیزی سے پھیلنا پاکستان میں امریکی حکومت کی انسداد دہشتگردی اور انتہا پسندی کیخلاف کوششوں کیلئے براہ راست خطرہ ہے۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے جنوبی حصوں میں موجود یہ مدرسے غریب لڑکوں کو بھرتی کر کے انھیں انتہا پسندی کی تربیت دے کر ان میں سے کچھ کو پاکستانی حکومت اور افغانستان میں مغربی ملکوں کی افواج کیخلاف لڑائی کیلئے بھیجا جاتا ہے۔


خبر کا کوڈ: 73906

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/73906/سعودی-عرب-اور-متحدہ-امارات-سے-پاکستان-میں-عسکریت-پسند-حامیوں-کو-امداد-بھیجی-جا-رہی-ہے-وکی-لیکس

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org