0
Friday 20 Jul 2018 18:28

بی اے پی کی تشکیل کے بعد صوبے کے فیصلے بلوچستان میں ہی ہو رہے ہیں، جام کمال خان

بی اے پی کی تشکیل کے بعد صوبے کے فیصلے بلوچستان میں ہی ہو رہے ہیں، جام کمال خان
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال خان نے کہا ہے کہ ترقی و خوشحالی کے لئے سیاسی خودمختاری ضروری ہے، بی اے پی کی تشکیل کے بعد بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں ہی ہو رہے ہیں، الحمدللہ بی اے پی کا انتخابی منشور اس کی سب سے بڑی مثال ہے، خوشحالی، امن و ترقی ہمارا نصب العین ہے۔ ترقی کے عمل میں نوجوانوں، خواتین اور اقلیت سمیت تمام طبقات کی شرکت پائیدار ترقی کی ضامن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی اے پی صوبائی سیکرٹریٹ میں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بی اے پی کے سیکرٹری اطلاعات چوہدری شبیر احمد اور دیگر پارٹی رہنماء بھی موجود تھے۔ جام کمال خان نے کہا کہ تبدیلی کا محور ہمارے جوان ہیں، جنہوں نے مستقبل کی درست سمت کا تعین کرتے ہوئے ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے پوری توانائی کے ساتھ کام کرنا ہے۔ ہم ان کی رہنمائی کے لئے ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ بلوچستان نفرتوں اور لسانیت پر مبنی سیاست کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔ ہمیں تمام تر اختلاف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل کے لئے کام کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک ترقی کا وہ راستہ ہے، جس کے مواقعوں سے بہرہ مند ہونے کے لئے ہمیں خود کو تیار کرنا ہوگا۔ ہمارے جوانوں کو صرف سرکاری ملازمتوں پر انحصار نہیں کرنا، بلکہ اپنی صلاحیتوں کی استعداد کار کو بڑھاتے ہوئے دور جدید کے تقاضوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی روایتی سیاسی جماعتوں کی طرز پر وقتی ریلیف نہیں، بلکہ ایسی پائیدار ترقی کا ویژن رکھتی ہے، جس کے ثمرات عارضی نہیں بلکہ مستقل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جوق در جوق بی اے پی میں شمولیت ہمارے اس ویژن کی حمایت کا اعتماد ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور عوامی خواہشات کا آئینہ دار ہے اور یہ صرف زبانی جمع خرچ نہیں، بلکہ ایسا قابل عمل لائحہ عمل ہے، جو صوبے کی ترقی و خوشحالی کا جامع روڑ میپ ہے۔
خبر کا کوڈ : 739061
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش