0
Monday 23 May 2011 15:00

پی این ایس مہران آپریشن مکمل، 13 اہکار شہید، 14 زخمی، 5 دہشت گرد ہلاک، 7 زندہ گرفتار

پی این ایس مہران آپریشن مکمل،کب کیا ہوا
پی این ایس مہران آپریشن مکمل، 13 اہکار شہید، 14 زخمی، 5 دہشت گرد ہلاک، 7 زندہ گرفتار
کراچی:اسلام ٹائمز۔ کراچی میں واقع نیول بیس پی این ایس مہران پر پاک بحریہ کے کمانڈوز اور رینجرز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل ہو گیا ہے جبکہ سرچ آپریشن جاری ہے، آپریشن تقریبا چودہ گھنٹے جاری رہا۔ پی این ایس مہران حملے کے شہداء کی تعداد تیرہ ہو گئی ہے۔ جن میں پاک بحریہ کے گیارہ اور رینجرز کے دو اہلکار شامل ہیں جبکہ چودہ افراد زخمی ہیں، جنہیں پی این ایس شفا منتقل کیا گیا ہے۔ آپریشن کے دوران پانچ دہشت گرد ہلاک ہوئے اور سات کو گرفتار کر لیا گیا۔ عمارت سے دو خودکش جیکٹس بھی قبضے میں لی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاک بحریہ کے اعلٰی حکام، وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک، سی سی پی او کراچی، آئی جی سندھ سمیت دیگر اعلٰی حکام کو بریفنگ کے بعد میڈیا کو آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔ دہشت گردوں کے حملے میں پاک بحریہ کے دو پی تھری سی اورین طیارے تباہ ہوئے۔ ایس ایس جی کے خصوصی دستوں نے بھی آپریشن میں حصہ لیا۔
پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق دہشت گردوں کو زندہ گرفتار کرنے کے لئے آپریشن کو طول دیا گیا۔ دہشت گردوں کی تعداد بیس سے بائیس بتائی جا رہی ہے۔ آپریشن کے دوران پاک فضائیہ اور بحریہ کے ہیلی کاپٹروں نے فضائی نگرانی کی۔ اتوار کی شب دہشت گرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر پی این ایس مہران میں داخل ہوئے۔ دہشت گرد چار سے پانچ سیاہ گاڑیوں میں سوار تھے۔ انہوں نے حملے میں جدید اسلحہ، راکٹ اور دستی بم استعمال کیے۔
پی این ایس مہران آپریشن مکمل،کب کیا ہوا
پی این ایس مہران پر دہشت گردوں نے رات ساڑھے دس بجے دھاوا بولا۔ گیارہ بجے تک دہشت گرد پی این ایس مہران کے حساس علاقے میں داخل ہو گئے۔ تقریبا رات بارہ بجے اطلاع آئی کہ جدید ترین پی تھری سی اورین طیارہ دہشت گردوں کا نشانہ بن گیا۔ ایک بجے تک دہشت گرد پی این ایس مہران کی ایک عمارت پر قبضہ جما چکے تھے۔ رات دو بجے تک پاک فوج، رینجرز اور ایس ایس جی کمانڈوز نے دہشت گردوں کا محاصرہ کر لیا۔ تین بجے وزیر داخلہ رحمان ملک کراچی پہنچے۔ چار بجے راولپنڈی سے کراچی پہنچنے والے انتہائی تربیت یافتہ کمانڈوز نے پوزیشنیں سنبھالیں۔ چار بجکر کر چالیس منٹ پر دہشت گردوں کے خلاف حتمی آپریشن شروع ہوا۔ آپریشن کے آغاز کے اگلے آدھے گھنٹے میں مزید چھ دھماکے سنے گئے۔ صبح سات بجے مزید کمک پی این ایس مہران پہنچی اور پہلی بار ہیلی کاپٹر فضا میں بلند نظر آئے۔
تقریباً صبح آٹھ بجے کالعدم تحریک طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ نو بجے نیول بیس کے پاس سے مشکوک شخص دوربین سمیت پکڑا گیا۔ دس بجے طالبان نے دعویٰ کیا کہ حملہ آور تین روز تک لڑ سکتے ہیں۔ گیارہ بجے دوبارہ فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ دہشت گرد ایک عمارت تک محدود ہو گئے۔ دوپہر بارہ بجے بتایا گیا کہ اب تک نیوی کے گیارہ اور رینجرز کے دو اہلکار شہید ہوئے۔ ساڑھے بارہ بجے بتایا گیا کہ کاروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بارہ پینالیس پر ترجمان پاک بحریہ نے کہا کہ پی این ایس مہران پر دہشت گردوں کیخلاف آپریشن فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گیا۔ ایک بجے دوپہر وزیر داخلہ رحمان ملک پی این ایس مہران پہنچے، ان کا کہنا ہے بیس کے بڑے حصے کو کلیئر کر دیا گیا۔ ڈیڑھ بجے دوپہر ترجمان پاک بحریہ نے کہا کہ پی این ایس مہران کا اسی فیصد حصہ کلئیر کرا لیا گیا ہے۔ تقریبا دو بجے آپریشن مکمل ہو گیا اور دہشت گردوں پر قابو پا لیا گیا۔ اس کاروائی میں پانچ دیشت گرد ہلاک اور سات کو گرفتار کر لیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 73911
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش