0
Saturday 21 Jul 2018 06:44

گلگت بلتستان متنازعہ علاقہ نہیں، متنازعہ والا بیانیہ بھارت کا ہے، چیئرمین واپڈا

گلگت بلتستان متنازعہ علاقہ نہیں، متنازعہ والا بیانیہ بھارت کا ہے، چیئرمین واپڈا
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان متنازعہ علاقہ نہیں بلکہ وہ پاکستان کا حصہ ہے، متنازعہ والا بیانیہ بھارت کا ہے۔ اسلام آباد میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے قائم عمل درآمد کمیٹی کے دوسرے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ اگر دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کیلئے عالمی مالیاتی ادارے فنڈنگ نہیں کرتے تو کوئی پرواہ نہیں، دونوں ڈیم اپنے وسائل سے مکمل کریں گے۔ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کیلئے بجلی کے بلوں میں صارفین سے سرچارج وصول کرنے اور بانڈز کے اجرا کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔ چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ دونوں ڈیموں کی تعمیر کیلئے بجلی کے بلوں میں صارفین سے سرچارج وصول کرنے اور بانڈز کے اجرا کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ڈیموں کی تعمیر کیلئے ڈیڑھ سے 2 ارب ڈالر بیرونی وسائل سے حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا ہے، تاہم اگر عالمی مالیاتی ادارے فنڈز نہیں دیتے تو ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں اور ہم اپنے وسائل سے ڈیمز مکمل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیموں کی تعمیر کیلئے بجلی کے بلوں میں صارفین سے سرچارج وصول کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے، تاہم اس سے صارفین پر اضافی بوجھ پڑے گا۔ مزمل حسین کا کہنا تھا کہ دونوں ڈیموں پر جلد از جلد کام شروع کرنا چاہتے ہیں، دونوں ڈیموں کی تعمیر کیلئے بانڈز جاری کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان متنازع علاقہ نہیں، پاکستان کا حصہ ہے اور متنازع والا بیانیہ بھارت کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان انڈس واٹر کمیشن کو مضبوط بنائے۔ خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت کو دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر کا حکم دیتے ہوئے چیئرمین واپڈا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 739114
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش