QR CodeQR Code

پاکستان میں امن اور رواداری کے فروغ کیلئے کام کرنیوالے علماء اور مذہبی سکالرز کی کاوشیں قابل تحسین ہیں، ڈاکٹر قبلہ ایاز

مذاہب کے پیغامِ امن کو فروغ دیکر دنیا میں مختلف کمیونٹیز کے درمیان تعلقات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، سفیر یورپی یونین پاکستان

21 Jul 2018 18:58

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ یہ ہمارے لئے ایک اعزاز کی بات ہے کہ ہمارے مذہبی قائدین کا ایک بڑا طبقہ جنکی آواز عوام میں بہت اثر رکھتی ہے، ان میں یہ احساس بیدار ہوگیا ہے کہ اس ملک میں امن اور افہام و تفہیم کی اشد ضرورت ہے، جس کیلئے ان کا کردار سب سے اہم ہے۔ علمائے کرام نے ہمیشہ امن اور انسانیت کی بات کی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں رواداری اور برداشت کے فروغ کی بجائے نفرت اور شدت پسندی میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، ہم سب مجموعی طور پر نفرت کی آگ پھیلا رہے ہیں۔ اس ماحول میں اگر کوئی محبت، مفاہمت یا امن کی بات کرتا ہے تو اسے اپنے مذہب، مسلک اور جماعت سے نکال دیا جاتا ہے اور اس پر ایجنٹ ہونے کا فتویٰ لگ جاتا ہے۔ اس صورتحال میں امن کے پیامبر کے طور پر چند علمائے کرام اور مذہبی سکالرز کی سرگرمیاں قابل تحسین اور قابل ستائش ہیں۔ محبت، پیار اور امن کی شمع روشن کرنے والے علمائے کرام ہماری آنے والی نسلوں کو محفوظ بنا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ادارہ امن و تعلیم کے زیر اہتمام امن اور مذہبی و مسلکی ہم آہنگی کے لئے مصروفِ عمل مذہبی و سماجی قائدین کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ’’پیس میکر ایوارڈز۔۲۰۱۸‘‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کی صدارت چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کی جبکہ یورپی یونین کے پاکستان میں سفیر جین فرانکوائس کوٹین تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ یہ ہمارے لئے ایک اعزاز کی بات ہے کہ ہمارے مذہبی قائدین کا ایک بڑا طبقہ جن کی آواز عوام میں بہت اثر رکھتی ہے، ان میں یہ احساس بیدار ہوگیا ہے کہ اس ملک میں امن اور افہام و تفہیم کی اشد ضرورت ہے، جس کے لئے ان کا کردار سب سے اہم ہے۔ علمائے کرام نے ہمیشہ امن اور انسانیت کی بات کی ہے۔ قیام پاکستان سے لے کر اب تک مختلف ادوار میں علمائے کرام نے امن اور استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ حالیہ پیغامِ پاکستان کا فتویٰ اس کی عمدہ مثال ہے۔ اس پیغام کو دنیا بھر میں پذیرائی مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا معیشت اور امن کا دائمی تعلق ہے۔ سی پیک کی کامیابی قیامِ امن کے بغیر ناممکن ہے۔ یورپی یونین کے پاکستان میں سفیر جین فرانکوائس کوٹین نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں ہونے والے پرتشدد واقعات پر بہت دکھ ہوتا ہے۔ یورپی یونین پاکستان میں امن اور استحکام کے لئے حکومت اور سول سوسائٹی کے ساتھ کھڑی ہے۔ امن کے لئے مذہب اور عقیدے کا پیغام دنیا بھر میں مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان تعلقات قائم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ مذہب کو جنگ کی بجائے امن کا ذریعہ بنانا چاہیے۔ یورپی یونین میں اکثر انتہا پسندی کی بنیاد مذہب پر ہے، جس میں اسلامو فوبیا بھی شامل ہے۔ اس لئے ہم مذہبی قائدین سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ مذہب کے امن و رواداری کے پیغام کو لے کر تمام انسانیت کے مابین محبت کو فروغ دیں گے۔

ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی، ریکٹر بین الاقوامی یونیورسٹی نے کہا کہ ادارہ امن و تعلیم اور انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی دونوں کا مشن قیامِ امن ہے۔ مذہب ہمیشہ انسانی زندگی میں اہم رہا ہے اور امن کا قیام اور انسانیت کی بھلائی کسی بھی مذہب کا اہم جزو ہے۔ مذہب اسلام ہمیشہ امن و سلامتی کا درس دیتا ہے۔ امن اور رواداری کے بارے میں اسلامی تعلیمات کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنانا لازمی ہے۔ سربراہ ادارہ امن و تعلیم اظہر حسین نے کہا کہ علمائے کرام کو اسلام کے شاندار ماضی کی جانب لوٹنا ہوگا اور انہیں ہر اس شعبے میں قوم کی رہنمائی کرنا ہوگی، جس میں ماضی میں اسلام کے جید مسلم مفکرین نے کام کیا ہے۔ اس حوالے سے مدارس کا کردار بہت اہم ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ادارہ تحقیقاتِ اسلامی بین الاقوامی یونیورسٹی ڈاکٹر ضیاء الحق نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ہمیں نفرتوں کی آگ پر قابو پانا ہوگا۔ ہم نے بحیثیت مسلمان تمام خوبیوں کو ختم کرکے خامیوں کو جگہ دے دی ہے۔ ہم نے پاکستان تعمیر کے لئے بنایا تھا، تخریب کے لئے نہیں۔ ہم جان بوجھ کر ایسے بیانیوں کو فروغ دے رہے ہیں، جو اپنے سے مختلف رائے رکھنے والوں کو برا بھلا کہنے، تشدد کرنے اور حتیٰ کہ مارنے پر بھی مجبور کر دیتا ہے۔ اس گھٹن زد ہ ماحول میں ہمیں ایسے مجاہدوں کی ضرورت ہے، جو امن کی شمع جلائیں۔ اس موقع مدارس کے رہنماؤں مولانا عبدالمصطفیٰ ہزاروی، سیکرٹری جنرل تنظیم المدارس پاکستان، مولانا یٰسین ظفر، سیکرٹری جنرل وفاق المدارس السلفیہ، ڈاکٹر سید محمد نجفی وفاق المدارس الشیعہ نے امن کے قیام اور تعلیم کے فروغ کے لئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

تقریب میں 40 سے زیادہ علمائے کرام (امام مسجد، مدرسہ ٹیچرز اور پرنسپل اور دیگر مذاہب کے مبلغین) میں ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔ قاضی عبدالقدیر خاموش، سربراہ مسلم کرسچن فیڈریشن کو بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے جہدِ مسلسل پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔ مذہبی پیس میکر ایوارڈز کے لئے ان مذہبی قائدین کا انتخاب کیا گیا ہے، جنہوں نے مختلف المسالک و مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان امن و ہم آہنگی کے فروغ اور معاشرے کی سطح پر اٹھنے والے مختلف تنازعات کی روک تھام اور ان کے حل کے لئے ذاتی، ادارتی یا کمیونٹی کی سطح پر اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔ ادارہ امن و تعلیم پاکستان میں امن اور بین المذاہب و المسالک ہم آہنگی کے فروغ کے لئے گذشتہ کئی سالوں سے تعلیمی، تربیتی اور تحقیقی میدان میں سرگرم عمل ہے۔ امن کے قیام اور رواداری اور ہم آہنگی کے فروغ کے لئے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام، مذہبی و سماجی قائدین ادارہ امن و تعلیم کے شانہ بشانہ اپنے اپنے علاقوں اور سماج میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 739290

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/739290/پاکستان-میں-امن-اور-رواداری-کے-فروغ-کیلئے-کام-کرنیوالے-علماء-مذہبی-سکالرز-کی-کاوشیں-قابل-تحسین-ہیں-ڈاکٹر-قبلہ-ایاز

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org