0
Sunday 22 Jul 2018 13:21

خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پر انتخابات کالعدم ہوسکتے ہیں، الیکشن کمیشن

خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پر انتخابات کالعدم ہوسکتے ہیں، الیکشن کمیشن
اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ جن علاقوں میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا ان علاقوں میں انتخابات کالعدم قرار دیئے جا سکتے ہیں، الیکشن ایکٹ کے تحت خواتین کو حق رائے دہی سے دور رکھنا جرم ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن خیبر بختونخوا اور بلوچستان نے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے معاہدوں کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ جس حلقے میں بھی خواتین ووٹرز کے ووٹنگ کا تناسب 10 فیصد سے کم ہوا تو اس کے نتائج کالعدم قرار دیئے جائیں گے۔ بلوچستان کے الیکشن کمشنر نیاز بلوچ نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ کے تحت خواتین کو حق رائے دہی سے دور رکھنا جرم ہے، صوبے میں خواتین ووٹرز آبادی کا بڑا حصہ ہے اور رجسٹرڈ خواتین ووٹرز کی تعداد 18 لاکھ 22 ہزار 252 ہے۔ دوسری جانب صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختونخوا پیر مقبول احمد نے کہا ہے کہ خواتین گھروں سے نکلیں اور اپنا حق رائے دہی کا بھر پور استعمال کریں اور اگر خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا تو 3 سال قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 739401
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش