0
Tuesday 24 Jul 2018 20:39

بلوچستان ہائیکورٹ نے ترقیاتی منصوبوں پر کام روکنے کا حکم دیدیا

بلوچستان ہائیکورٹ نے ترقیاتی منصوبوں پر کام روکنے کا حکم دیدیا
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے ضلع قلعہ عبداللہ کے ترقیاتی اسکیمات سے متعلق دائر آئینی درخواست کی سماعت کی۔ حکم امتناع جاری کرتے ہوئے پی ایس ڈی پی نمبر ,2756 2149,2139 پر مشتمل ترقیاتی اسکیمات پر فوری طور پر کام روکنے کا حکم دیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری ایریگیشن، سیکرٹری پی ایچ ای اور ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای قلعہ عبداللہ سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ گذشتہ روز علاؤالدین نامی درخواست گزار کی جانب سے نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ سال 2017-18ء کے بجٹ میں ضلع قلعہ عبداللہ کے حلقہ پی بی 12 کے مختلف ترقیاتی اسکیمات شامل کئے گئے تھے، جن میں پی ایس ڈی پی نمبر 2756، جوکہ ایس ڈی آئی کی رقم کے ترقیاتی اسکیمات پر مشتمل تھا، پر کام جاری ہے، حالانکہ عدالت عالیہ نے آئینی درخواست نمبر 482/2016 محمد عالم مندوخیل اور چیف سیکرٹری حکومت بلوچستان میں حکم دیا تھا کہ ایس ڈی آئی رقم سے جو اسکیمات جاری ہیں، انہیں فوری طور پر بند کیا جائے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پی ایس ڈی پی نمبر 2149,2139 کی ترقیاتی اسکیمات کو بھی وزیراعلٰی نے 24 مئی 2018ء کے حکم کے تحت منسوخ کیا تھا، لیکن متعلقہ حکام کی جانب سے اس حکم کی خلاف ورزی کی گئی اور ماہ اپریل میں نہ صرف منسوخ کئے گئے پی ایس ڈی پی کے ترقیاتی اسکیمات کو مشتہر کیا گیا، بلکہ ایس ڈی آئی کے فنڈز والے پی ایس ڈی پی نمبر 2756 کی اسکیمات کو بھی مشتہر کیا گیا۔ سابق ایم پی اے نے انتخابی مہم کے دوران اسے بطور پیکیج استعمال کیا ہے، اس لئے مذکورہ پی ایس ڈی پیز کے جاری کام کو فوری بند کرنے احکامات جاری کئے جائیں۔ جس پر عدالت نے مذکورہ پی ایس ڈی پی کے اسکیمات پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت پر ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای قلعہ عبداللہ کو ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت کی۔
خبر کا کوڈ : 740023
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش