0
Wednesday 25 Jul 2018 13:47

لاہور میں پولنگ کا عمل جاری، شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں ووٹ کاسٹ کیا

لاہور میں پولنگ کا عمل جاری، شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں ووٹ کاسٹ کیا
اسلام ٹائمز۔ ملک بھر کی طرح لاہور میں پولنگ کا عمل جاری ہے اور ووٹرز کی بڑی تعداد پولنگ سٹیشنز کے باہر اور اندر موجود ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے پولنگ کے سست پراسس پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے جبکہ متعدد علاقوں میں لیگی رہنماؤں نے میڈیا کو پولنگ سٹیشن میں داخل ہونے سے روکنے پر الیکشن کمیشن کے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے گڑھی شاہو میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے میڈیا کو پولنگ سٹیشنز میں جانے کی اجازت نہ دے کر ثابت کیا ہے کہ اندر معاملہ شفاف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ سٹاف غیر تربیت یافتہ  ہے جو ووٹ 2 سے 3 منٹ میں کاسٹ ہونا چاہیے وہ 30 سے 35 منٹ میں کاسٹ ہو رہا ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات ہیں۔ ادھر چیف  جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے لاہور کے حلقہ این اے 130 میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرنے سے گریز کیا۔

خواجہ سعد رفیق اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے حلقے میں پہنچے تو اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انتخابی عملے نے پیپلز پارٹی کے پولنگ ایجنٹس کو باہر بٹھایا تھا اور جب میں نے وجہ معلوم کی تو کہنے لگے کہ یہ لوگ 10 بجے آئے ہیں اس لیے انہیں باہر بٹھایاہے جس پر میں نے کہا کہ آپ فوری انہیں اندر بٹھائیں ۔ خواجہ سعد رفیق کا کہناتھا کہ پولنگ سٹیشن میں ایک جماعت کے 4، ایک جماعت کے 2 ایجنٹس کو بوتھ میں بٹھایا ہوا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے 2 پولنگ ایجنٹس کو باہر بٹھایا ہوا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے حلقہ این اے 130 کے جونیئر ماڈل سکول ماڈل ٹاون میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ اس موقع پر ان کے بیٹے سلمان شہباز اور بہو زینب بھی موجود تھی لیکن ان کی شناختی کارڈ نمبر فہرست میں نہ ہونے کے باعث ووٹ کاسٹ نہیں کر سکیں۔ ملک بھر میں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 92 لاکھ 24 ہزار 263 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 4 کروڑ 67 لاکھ 31 ہزار 146 ہے۔ حق رائے دہی کیلئے ملک بھر میں 85 ہزار 252 پولنگ سٹیشنز جبکہ 2 لاکھ 41 ہزار 132 پولنگ بوتھ قائم کئے گے ہیں۔ جس میں سے 17 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنوں کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

انتخابات کیلئے مجموعی طور پر 21 کروڑ بیلٹ پیپر چھاپے گئے ہیں، قومی اسمبلی کیلئے سبز جبکہ صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر استعمال کئے جا رہے ہیں۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار بیلٹ پیپرز میں سکیورٹی فیچرز بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اس مرتبہ پہلی بار تعلیمی اداروں کے علاوہ دوسرے اداروں سے بھی ملازمین کو انتخابی ڈیوٹی کا حصہ بنایا گیا ہے، فیڈرل ڈائریکٹوریٹ سے 6 ہزار سے زائد اساتذہ کو الیکشن ٹریننگ کرائی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 740133
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش