0
Saturday 4 Aug 2018 11:39

نیشنل رسک اسسمنٹ اہداف کے حصول کیلئے نیکٹا اور ایف آئی اے کو ملکر کام کرنیکی ہدایات

نیشنل رسک اسسمنٹ اہداف کے حصول کیلئے نیکٹا اور ایف آئی اے کو ملکر کام کرنیکی ہدایات
اسلام ٹائمز۔ نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ساتھ مل کر نیشنل رسک اسسمنٹ کے اہداف کے حصول کا فیصلہ کرلیا۔ واضح رہے کہ اگلے ہفتے ایشیا پیسیفک جوائنٹ گروپ آن منی لانڈرنگ کا اجلاس ہوگا تاہم نیکٹا نے فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) سے اے پی جی گروپ کے لیے مربوط رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ نیکٹا کے ہیڈ کواٹر میں فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے نیشنل ٹاسک فورس برائے فنانشنل ٹیرریزم (سی ایف ٹی) کا خصوصی اجلاس ہوا۔ سی ایف ٹی کے 10 ویں ماہانہ اجلاس کی صدارت نیکٹا کے ڈاکٹر سلیمان نے کی جس میں وفاقی اور صوبائی ٹاسک فورسز کے مختلف شعبوں سے 27 ارکان نے شرکت کی۔ خیال رہے کہ اس سے قبل جون میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کردیا تھا۔ ڈاکٹر سلیمان نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر نیکٹا نے نیشنل ٹاسک فورس (سی ایف ٹی) کو دیگر اداروں کے ساتھ تعاون بڑھانے اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے زور دیا ہے۔ اجلاس کا دائرہ کار ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر محیط تھا جس میں تمام اداروں کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، ایف آئی اے، پاکستان کسٹمز اور دیگر ادارے شامل تھے جنہوں نے اپنے دائرہ کار میں اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق بریف کیا۔ اجلاس کے دوران وفاقی اور صوبائی محکموں کی سیکیورٹی اداروں کے ساتھ رابطے اور تعاون میں مزید بہتری پر بات ہوئی۔ شرکاء نے نیشنل رسک اسسمنٹ کے روڈ میپ سے متعلق تفصیل سے بات چیت کی۔ واضح رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک عالمی ادارہ ہے جو جی سیون (G-7) ممالک کے ایما پر بنایا گیا کہ جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد کی نگرانی کرتا ہے تاہم پاکستان اس ادارے کا براہِ راست رکن نہیں ہے۔ مذکورہ غیر سرکاری ادارہ کسی ملک پر پابندی عائد کرنے کے اختیارات نہیں رکھتا لیکن گرے اور بلیک کیٹیگری واضع کرتا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 742294
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش