0
Tuesday 24 May 2011 22:40

امریکہ پاکستان کے خلاف پراکسی جنگ لڑ رہا ہے، وہ ہمارے ایٹمی اثاثوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، منور حسن

امریکہ پاکستان کے خلاف پراکسی جنگ لڑ رہا ہے، وہ ہمارے ایٹمی اثاثوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، منور حسن
لاہور:اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ حالات نے جماعت اسلامی کے موقف کی سچائی ثابت کر دی ہے، امریکی جنگ میں شریک رہنے سے ملک میں مزید تباہی آئے گی، امریکہ پاکستان کے خلاف پراکسی جنگ لڑ رہا ہے اور ایٹمی اثاثوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، نیول بیس پر دہشت گردوں کے حملے کے بارے میں وفاقی وزیر داخلہ اور پاک بحریہ کے سربراہ کے بیانات میں بہت سے تضادات پائے جاتے ہیں، قوم سے حقیقت چھپائی جا رہی ہے، عوام سوالوں کا جواب چاہتے ہیں۔ منصورہ سے جاری کردہ اپنے بیان میں سید منور حسن نے کہا کہ حملے کے بعد دہشت گردوں کی تعداد دس سے پندرہ بتائی جاتی رہی، ایف آئی آر میں یہ تعداد بارہ لکھائی گئی لیکن 16 گھنٹے کے طویل آپریشن کے بعد 4 دہشت گردوں کی ہلاکت اور 2 کے فرار ہونے کی اطلاع دی گئی۔
پاک بحریہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ گرفتار ہوئے ہیں، لیکن رحمان ملک نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کوئی زندہ نہیں بچا۔ ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور مسلسل ایسے واقعات ہو رہے ہیں، تو وفاقی حکومت کو بتانا چاہیے کہ اداروں کے درمیان کوارڈی نیشن کیوں نہیں ہے۔؟ انھوں نے کہا کہ رحمان ملک نے دہشت گردی کے واقعے کے فوری بعد میڈیا کے سامنے اسے القاعدہ اور طالبان کی کاروائی قرار دے دیا، ان کو یہ کیسے معلوم ہوا کہ اس میں القاعدہ اور طالبان ملو ث ہیں۔ جبکہ سکیورٹی ذرائع نے اس واقعے میں غیرملکی ہاتھ کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نیول بیس پر سمندری نگرانی کرنے والے جو دو بیش قمیت جہاز تباہ کیے گئے، بھارت کے علاوہ انھیں تباہ کرنے میں کسے دلچسپی ہو سکتی ہے۔ پاکستان کو جب امریکہ نے یہ جہاز دیے تھے تو سب سے زیادہ شور بھارت نے مچایا تھا، دہشت گردوں نے سب سے پہلے انھی جہازوں کو نشانہ بنایا اور بھارتی میڈیا میں اس پر جشن منایا گیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ واقعے کے بعد نیٹو اور مغربی میڈیا نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے تحفظ کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ کیا اس کے بعد بھی کوئی شک رہ جاتا ہے کہ سی آئی اے اور بھارت مل کر پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے مل کر ایسی کاروائیاں کر رہے ہیں تاکہ یہ جواز بنا کر کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہیں، پاکستان ان کا تحفظ نہیں کر سکتا، انھیں بین الاقوامی تحویل میں لے لیا جائے۔
سید منور حسن نے کہا کہ نیول ائیر بیس پر حملے کے بعد وزارت دفاع کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ میڈیا کو اس بارے میں آگاہی دیتی، لیکن وزیر دفاع نے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے اور رحمان ملک امریکہ اور بھارت کے وکیل صفائی بن کر مسلسل بیانات دے رہے ہیں۔ سید منور حسن نے کہا کہ قوم سانحہ ایبٹ آباد کے صدمے سے ابھی باہر نہیں نکلی تھی کہ پی این ایس مہران کا واقعہ ہو گیا ہے، جس سے قوم پر سکتہ طاری ہے اور وہ حیران و پریشان ہیں کہ اربوں کھربوں روپے قوم دفاع پر خرچ کرتی ہے اس کے باوجود ملک و قوم تو رہی ایک طرف ہمارے ہائی سیکورٹی کے ادارے اپنا تحفظ بھی نہیں کر سکتے۔ عوام کو اب ایٹمی اثاثوں کی فکر لاحق ہو گئی ہے، جو بھارت کے مقابلے میں ہمارا ڈیٹرنٹ ہے۔ سید منور حسن نے کہا کہ نیول چیف کا یہ بیان انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ” دہشت گرد ماہر، تربیت یافتہ، شارپ شوٹر اور تجربہ کار تھے اس کے مقابلے میں نقصان کم ہوا ہے۔“ چالیس بلین ڈالر کے جہاز اور دس قیمتی جانیں کیا کم نقصان ہے۔؟
خبر کا کوڈ : 74276
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش