0
Monday 6 Aug 2018 12:40

اصغریہ تحریک و اے ایس او کے زیر اہتمام برسی شہید علامہ عارف حسینیؒ کیمناسبت سے سیمینار کا انعقاد

اصغریہ تحریک و اے ایس او کے زیر اہتمام برسی شہید علامہ عارف حسینیؒ کیمناسبت سے سیمینار کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان اور اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام  قائد ملت اسلامیہ علامہ سید عارف حسین الحسینی شہیدؒ کی 30ویں برسی کی مناسبت سے فکر شہید حسینیؒ سیمینار کا انعقاد ہالا، ضلع مٹیاری میں کیا گیا، جس میں شہید عارف حسینیؒ کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا گیا، سیمینار سے شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ غلام قنبر کریمی، مولانا غلام عباس حسینی، اصغریہ تحریک کے مرکزی صدر سید پسند علی رضوی اور اصغریہ اسٹوڈنٹس کے مرکزی صدر قمر عباس غدیری نے کیا۔ سیمینار کا اغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا، حمد باری تعالیٰ، نعت مقبول، منقبت و قصیدہ اور انقلابی ترانے پڑھے گئے۔ سیمینار سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ جو قومیں اپنے شہداء کے افکار کو زندہ رکھتی ہیں، وہ باقی رہتی ہیں، تشیع کا باقی رہنا بھی شہداء کی یاد تازہ رکھنے سے ہے، شہدائے راہ حق نے اپنے حق گوئی و بیباکی، اور استقامت سے ہر طاغوتی سازش کا مقابلہ کیا اور خدا کی رہ میں سرخرو ہو کر چلے گئے، وہ ہماری دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ کا مکتب تشیع تھا، پاکستان کو بنانے میں مکتب تشیع کے پیروکاروں کا اہم کردار رہا ہے، پاکستان کے قیام کے بعد سرمایہ کی ضرورت کو پورا کرنے والے راجا محمود آبادی کا مکتب بھی تشیع تھا، آج بھی پاکستان میں قربانی اور حب الوطنی میں مکتب تشیع نمایاں ہے۔

علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ قائداعظم نے جو 14 نکات پیش کئے تھے، اس میں بھی واضح کیا گیا کہ ہر مکتب فکر کو اپنی مذہبی رسومات کی آزادی ہوگی، ایک سازش کے تحت کچھ مکروہ کرداروں نے پاکستان میں انتشار پیدا کرنے کیلئے ایسے لوگوں کو پروان چڑھایا، جنہوں نے مسلم مکتب فکر ہر کفر کے فتوے لگائے اور ملک کو فرقہ واریت کا مرکز بنانے کی ناکام کوششیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی اتحاد و وحدت کا علم اٹھائے ہوئے ہیں، ہر جگہ اتحاد بین المسلمین کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ اہل بیتؑ اور قلب مطہر حضرت ولی عصر امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف ہم سے خوش ہوں، تو ہمیں ایک دوسرے کے خلاف کیچڑ نہیں اچھالنا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں عزاداری عزیز ہے تو ہمیں متحد ہونا چاہیئے، یہ حقیقت ہے کہ ہمارے مورچے مختلف ہیں، عالم ہو، خطیب ہو، ذاکر ہو، پیش نماز ہو، ملنگ ہو، سب کے سب قرآن و اہلبیتؑ کے سپاہی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کا مورچہ منبر ہے، کسی کا محراب ہے، کسی کا مورچہ مسجد ہے، کسی کا مورچہ مدرسہ ہے، کسی کا مورچہ امام بارگاہ ہے، کوئی قلم کے ذریعے، کوئی زبان کے ذریعے، سب کے سب ایک مقصد کیلئے کام کر رہے ہیں، جب سب کا مقصد ایک ہے، تو اتحاد کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

اصغریہ علم و عمل تحریک کے مرکزی صدر سید پسند علی رضوی نے کہا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی وارث انبیاءؑ تھے، آپ نے ملت کو بیدار کیا، سیاسی شعور دیا، علمائے کرام کو میدان میں لیکر آئے اور اسلام کے تمام پہلوؤں کو سیاسی، سماجی، مذہبی طور پر متحرک کیا، جس کے نتیجے میں ملت تشیع پاکستان بیدار ہوئی اور اپنا کردار ادا کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ شہید حسینیؒ نے اتحاد بین المسلمین کیلئے گراں قدر خدمات دیں، جب وطن عزیز پر قابض ڈکٹیٹر ضیاء نے امت مسملہ میں انتشار اور فرقہ واریت کو فروغ دیا، تو قائد شہیدؒ نے دن رات جدوجہد کرکے اس سازش کو ناکام بنایا اور لاہور ہاکی گراؤنڈ پر امت مسلمہ کو جمع کرکے وحدت کی عظیم مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے آپ کی تحریک سے خائف ہو کر آپ کو شہید کروایا، مگر 30 سال گذرنے کے باوجود آج بھی ملت اسلامیہ میں آپ کی جدوجہد زندہ و پائندہ ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اصغریہ اسٹوڈنٹس کے مرکزی صدر قمر عباس غدیری نے کہا کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینیؒ کے کردار سے متاثر ہوکر نوجوان ملت نے متحد اور متحرک ہوکر اپنے ذمہ داریوں کا احساس کیا اور آپ کے افکار کی روشنی میں جدوجہد کا عزم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اصغریہ کو یہ سعادت حاصل ہے کہ سندھ بھر میں شہید قائد کے ساتھ مل کر نوجواںوں میں علمی اور فکری تربیتی عمل کو انجام دیا اور آج تک اسی سیرت کو زندہ رکھتی آرہی ہے، شہید قائد علامہ عارف حسینی سے نہ فقط ملت جعفریہ، بلکہ دیگر اسلامی مکاتب کے علمائے کرام بھی متاثر ہوئے، آپ کی بابصیرت قیادت نے آمریت کے دور میں بھی فرقہ واریت کی سازش کو بے نقاب کیا اور سازش کو ناکام بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن آج بھی شہید حسینیؒ کے فکر سے خائف ہے اور ملت کو فرقہ واریت کے ذریعے  لڑانے کی ناکام سازشوں میں مشغول ہے، ہم اس کو اتحاد بین المسلمین سے ناکام بنائیں گے اور پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 742772
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش