0
Tuesday 7 Aug 2018 21:50

”نیا پاکستان“ این آر او کی جانب نہیں جائیگا، شیخ رشید

”نیا پاکستان“ این آر او کی جانب نہیں جائیگا، شیخ رشید
اسلام ٹائمز۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ”نیا پاکستان“ این آر او کی جانب نہیں جائے گا، ڈان لیکس فوج نے نہیں کرائی، فوج نے اس وقت کے حکمرانوں کو چار ماہ تک سمجھایا کہ اداروں کو آئین کے تحت عزت دی جائے، اگر ہم نے ادارے ٹھیک نہیں کئے تو یہ ہماری ناکامی ہوگی، شاہد خاقان عباسی اور شہباز شریف کے 200 ارب کے کرپشن کیسز آنے والے ہیں، حسن اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعہ پاکستان لایا جائے گا، انتخابات کو صرف اس لئے غیر شفاف نہیں کہا جا سکتا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اپنی نشستوں پر کامیابی حاصل نہیں کر پائے، 65 فیصد جماعتوں کی قیادت نیب کے کیسز میں مطلوب ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان نے اب تک پالیسیاں پیش نہیں کیں اور سیاسی ٹولوں نے مخالفت شروع کر دی، آزادانہ خارجہ پالیسی کو فروغ دیں گے، نیا پاکستان غریب کا پاکستان بنے گا، نئی حکومت کسی قسم کے دباؤ میں نہیں آئے گی، نہ کسی این آر او ملے گا اور نہ سی پیک کا منصوبہ رکے گا۔

انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی اور شہباز شریف کے 200 ارب کے گھپلے کے کیس آنے والے ہیں، حسن اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعہ پاکستان لایا جائے گا، گذشتہ ادوار میں دو تہائی اکثریت رکھنے والی پارٹیوں کی قیادتیں اس وقت جیلوں میں ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ ڈان لیکس فوج نے نہیں کرائی، چار ماہ تک فوج نے سمجھایا کہ فوج کو آئین کے تحت عزت دیں، اگر ہم نے ادارے ٹھیک نہ کئے تو یہ ہماری ناکامی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے تینوں گروپوں کے ساتھ میرے قریبی تعلقات ہیں، کراچی نے عمران خان کو محبت سے نوازا ہے، ایم کیو ایم پاکستان نے تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ کرکے دانشمندی کا ثبوت دیا ہے، اس اتحاد سے کراچی کے حالات میں بہتری آئے گی اور شہر کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیگر جماعتوں کے ساتھ صلح صفائی چاہتے ہیں، اگر ہماری پالیسیوں کے خلاف کسی کو کوئی شکایت ہو تو ہم حاضر ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ الیکشن کو اس لئے غیر شفاف نہیں کہہ سکتے کہ اس الیکشن میں مولانا فضل الرحمان ہار گئے، مولانا فضل الرحمان جب 25 سالوں سے حکومت کے مزے لے رہے تھے، تو عمران خان اس وقت جدوجہد کر رہے تھے۔

شیخ رشید نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی کا شور مچانے والے یہ وہی سیاست دان ہیں، جنہوں نے عمران خان کے چار حلقے کھولنے میں چار سال لگا دیئے، اب یہ پورے پاکستان کے حلقے کھلوانے کی بات کر رہے ہیں، سیاسی جماعتیں کوئی ایسا حلقہ بتا دیں، جہاں دو نمبر بیلٹ پیپر پائے گئے ہوں، انتخابات صاف شفاف طریقے سے ہوئے، امن و امان کی صورتحال پوری قوم کے سامنے ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ کیا امریکا کے انتخابات میں بھی جب ٹرمپ جیتے تو بیلٹ پیپر باہر پائے گئے، مگر وہ جعلی پیپر تھے، اسی طرح پاکستان میں جو بیلٹ پیپرز مختلف مقامات سے مل رہے ہیں، وہ جعلی بیلٹ پیپر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات اس صورتحال میں تبدیل ہوں گے، جب ٹاپ کے 40 کرپٹ لوگوں کو گرفتار کیا جائے گا اور ان کو جیل میں ایئرکنڈیشنز اور انٹرنیٹ نہ دیا جائے، تو ملک کرپشن سے صاف اور ترقی کی جانب گامزن ہوگا۔ شیخ رشید نے کہا کہ مجھ پر لوگ ہنستے تھے کہ جب میں اپنے انٹرویوز میں کہتا تھا عمران خان 100 سے زائد نشستیں جیتیں گے، عوام نے عمران خان کے کاندھوں پر بہت بڑی ذمہ داری ڈالی ہے، مجھے امید ہے کہ عمران خان عوام کے معیار پر پورا اتریں گے۔
خبر کا کوڈ : 743131
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش