0
Thursday 9 Aug 2018 10:29

نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، اصغر خان اچکزئی

نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، اصغر خان اچکزئی
اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے امن کے قیام کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح کے مطابق عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کی کوئی سرحد نہیں۔ اس مشترکہ مسئلے کے حل کے لئے مشترکہ اقدامات ضروری ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے مابین مثالی تعلقات کا فروغ وقت کی ضرورت بن چکی ہے۔ ہم حکومت میں آئے تو قیام امن پہلی ترجیح ہوگی۔ تعلیم، صحت اور عوام کو روزگار کی فراہمی کے لئے کام کریں گے۔ 8 اگست 2016ء کا سانحہ ناقابل فراموش ہے، جس سے پورا صوبہ متاثر ہوا۔ شہداء کی برسی کے موقع پر قومی شاہراہوں کی بندش بدنیتی کا ثبوت ہے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے سانحہ 8 اگست کے شہداء کی دوسری برسی کے موقع پر مرکزی عیدگاہ چمن میں پارٹی کے زیراہتمام منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اصغر خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ 8 اگست کا خونی واقعہ صوبے کی تاریخ میں دہشت گردی کے پیش آنے والے بدترین واقعات میں سے ایک تھا، جس میں ہمارے قابل وکلاء کو شہید کیا گیا۔ آج شہداء کی دوسری برسی کے موقع پر پارٹی کے زیراہتمام پورے صوبے میں خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا گیا ہے، جس میں ہر طبقے کے افراد شریک ہیں۔ آج کے جلسہ عام میں ہزاروں افراد کی شرکت شہداء کے ساتھ ان کی بھرپور عقیدت کی ایک مثال ہے۔

سانحہ 8 اگست کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسٰی پر مشتمل کمیشن کی تشکیل کی گئی، جس نے اپنی رپورٹ وقت پر پیش کی۔ مگر افسوس کا مقام ہے کہ سابق صوبائی حکومت نے اس رپورٹ پر عملدرآمد اور اس کی روشنی میں اقدامات اٹھانے کی بجائے انتہائی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں فریق بن گئی۔ سابق صوبائی حکومت نے بارہا ایسی غلطیاں کیں، جس کے لئے اس حکومت میں شامل لوگوں کو تاریخ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ انتہاء پسندی اور دہشت گردی کی نہ تو کوئی سرحد ہے اور نہ ہی اسے کسی مخصوص زبان، نسل اور مخصوص علاقے تک محدود قرار دیا جاسکتا ہے۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی انسانیت دشمن نظریے کا نام ہے۔ اب تک نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد نہیں ہوا۔ اگر اس پلان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے تو نہ صرف دہشت گردی اور انتہا پسندی کا تدارک اور روک تھام ممکن ہوسکے گا، بلکہ مستقبل میں سانحہ کوئٹہ جیسے واقعات کی بھی راہ روکی جاسکے گی۔
خبر کا کوڈ : 743441
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش