0
Thursday 9 Aug 2018 17:56

الیکشن کمیشن کے باہر اپوزیشن کا احتجاج، کئی افراد کیخلاف انسداد دہشتگردی کے مقدمات درج

الیکشن کمیشن کے باہر اپوزیشن کا احتجاج، کئی افراد کیخلاف انسداد دہشتگردی کے مقدمات درج
اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کے دوران عدلیہ مخالف نعرے لگانے پر متعدد افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے، سابق حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ نون، پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ مجلس عمل اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے گذشتہ ماہ ہونے والے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف بدھ کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جبکہ پولیس کا کہنا تھا کہ 2 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے۔ احتجاجی مظاہرے میں ملک کے دو سابق وزرائے اعظم جن میں سید یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف سمیت جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور متعدد سابق وفاقی وزرا نے شرکت کی تھی۔ مظاہرے کے دوران ان جماعتوں کے کارکنوں نے نہ صرف چیف جسٹس کا نام لے کر ان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیئے بلکہ فوج اور اس کے سربراہ کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی تھی۔

مقامی پولیس کے مطابق پولیس حکام نے ابھی تک اس مقدمے پر کارروائی کرنے اور لوگوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق تھانہ سیکرٹریٹ کے انچارج اور اس مقدمے کے تفتیشی افسر محمد محبوب نے بتایا ہے کہ ان ملزمان میں پیپلز پارٹی کی خاتون کارکن شہزادہ کوثر گیلانی اور راجہ امتیاز علی شامل ہیں، مقدمے میں دیگر نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے اور ویڈیو فلم کے ذریعے دیگر ملزمان کی نشاندہی کرکے انھیں گرفتار کیا جائے گا۔ پولیس انسپکٹر محبوب کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات کے علاوہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 228 کے تحت درج کیا گیا ہے جو کہ عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کے خلاف تقاریر اور نعرے بازی کرنے سے متعلق ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق گرفتاریوں کا فیصلہ آنے والی حکومت پر چھوڑا جائے گا کہ آیا وہ مقامی پولیس کو عدلیہ مخالف اور دیگر اداروں کے خلاف نعرے بازی کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیتی ہے یا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 743570
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش