0
Saturday 11 Aug 2018 18:33

مردان میں 5 سالہ بچی کیساتھ جنسی زیادتی اور قتل کیخلاف پشاور پریس کلب کے باہر مظاہرہ

مردان میں 5 سالہ بچی کیساتھ جنسی زیادتی اور قتل کیخلاف پشاور پریس کلب کے باہر مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور پریس کلب کے سامنے سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے مردان میں 5 سالہ حسینہ نامی بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے کے خلاف احتجاج کیا۔ گذشتہ روز مردان میں ایک دن پہلے لاپتا ہونے والی 5 سالہ بچی کی لاش ملی تھی۔ پولیس تھانہ تخت بھائی کے مطابق نواحی گاؤں فتو کلی میں مفتی حبیب الرحمٰن کی پانچ سالہ بچی حسینہ کل شام گھر سے نکل کر غائب ہوگئی تھی، جس کی گمشدگی کی رپورٹ تھانہ تخت بھائی میں درج کی گئی، پولیس اور بچی کے ورثاء اسے تلاش کر رہے تھے۔ اگلے روز گھر سے کچھ فاصلے پر کھیتوں میں اس بچی کی لاش پڑی ہوئی ملی۔ پولیس کے مطابق بچی کے ہاتھ پیر باندھنے گئے تھے اور اس کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے۔ پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کیلئے مردان میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دی جہاں لاش سے سیمپلز لیکر فارنزک لیب ارسال کر دیئے گئے، جبکہ تھانہ تخت بھائی میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

ڈی پی او واحد محمود نے واقعے کا سراغ لگانے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کیلئے تفتیشی ٹیم تشکیل دیدی ہے جس نے جائے وقوعہ کو محفوظ کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ مقتولہ بچی کا باپ عالم دین ہے اور گاؤں میں بچیوں کے دینی مدرسہ میں پڑھاتا ہے۔ سول سوسائٹی کے مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے سماجی و فلاحی اہلکاروں نے پشاور پریس کلب کے سامنے جمع ہو کر حکومت سے بچوں کے تحفظ کیلئے مضبوط قوانین بنانے اور ان پر عمل درآمد کے حق میں نعرے لگائے۔ انہوں نے بینرز اور پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر بچوں کے حقوق اور حکومت سے مطالبے درج تھے۔ احتجاج میں شریک بچوں اور خواتین کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیم "دہ حوا لور" کے رکن شوانا شاہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بنائے گئے چائلڈ یونٹ کو جلد از جلد فعال کیا جائے اور بچوں سے جنسی زیادتی کے مجرمان کو حقیقی معنوں میں سزا دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 743956
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش