0
Wednesday 15 Aug 2018 10:43

بلوچستان عوامی پارٹی کا وفاق میں تحریک انصاف کی حمایت سے دستبردار ہونیکا امکان

بلوچستان عوامی پارٹی کا وفاق میں تحریک انصاف کی حمایت سے دستبردار ہونیکا امکان
اسلام ٹائمز۔ گذشتہ روز اسلام آباد میں بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی زبیدہ جلال کی زیر صدارت منعقدہ ہوا، جس میں اراکین قومی اسمبلی نے وفاق میں تحریک انصاف کی جانب سے وزارتیں نہ دینے پر اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات میں تحریک انصاف کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکز میں بلوچستان عوامی پارٹی کی متوقع پارلیمانی لیڈر زبیدہ جلال نے تحفظات سے پارٹی کے سربراہ جام کمال کو آگاہ کر دیا ہے۔ صوبے میں بھی تحریک انصاف اور بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان حکومت سازی سے متعلق ڈیلاک برقرار ہے۔ گذشتہ روز صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے صوبائی صدر نے ڈیلاک برقرار رہنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اگر جام کمال کو ہماری ضرورت ہے تو وہ ہم سے جمہوری طریقہ اختیار کرتے ہوئے بات چیت کریں۔ ہم نے صوبے میں پارٹی چیئرمین کی جانب سے بی اے پی کی حمایت کرنے پر وزارت اعلٰی اور اسپیکرشپ کیلئے انکی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم ہم حکومت میں نہیں، بلکہ اپوزیشن کے بیچوں پر بیٹھیں گے۔

اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بی این پی کے رکن اسمبلی اختر حسین لانگو کا کہنا تھا کہ اسمبلی کے اندر جا کر پتہ چلے گا کہ ہم حکومت کا حصہ ہوں گے یا اپوزیشن کا، تاہم جو فیصلہ بھی کرینگے صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے کرینگے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جام کمال کا تحریک انصاف سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارے اور تحریک انصاف کے درمیان رابطے برقرار ہیں، تاہم ہم بلوچستان اسمبلی میں 24 نشستیں رکھنے والی سب سے بڑی جماعت کے طور پر منتخب ہوکر آئیں ہیں۔ بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر کیلئے عبدالقدوس بزنجو کو نامزد کردیا ہے، تاہم ڈپٹی اسپیکر کا نام زیر غور ہے۔ اسمبلی اجلاس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بی اے پی کی اتحادی جماعت بی این پی (عوامی) کی رکن اسمبلی نے ڈپٹی اسپیکر سے متعلق جام کمال کے موقف کو رد کرتے ہوئے کہا کہ میری موجودگی میں کسی بھی اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر کیلئے کسی کا نام زیرغور نہیں آیا ہے۔

بی این پی اور ایم ایم اے میں ایک سے زائد ملاقاتیں ہوئی ہیں، جن میں دونوں سیاسی جماعتوں نے صوبے میں وزیراعلٰی اور اسپیکرشپ پی ٹی آئی کو دینے پر رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔ تینوں جماعتیں ڈپٹی اسپیکر کیلئے جمعیت کے رکن اسمبلی کے نام پر غور کر رہی ہیں۔ سیاسی مبصرین سردار اختر مینگل کی صوبائی اسمبلی کی نشست خالی چھوڑ کر مرکز میں قومی اسمبلی کی نشست کا حلف اٹھانے کو بھی اسی سلسلہ کی ایک کھڑی قرار دے رہے ہیں۔ صوبائی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کیلئے یونس عزیز زہری مضبوط امیدوار ہونگے۔ سردار اختر مینگل اور مولانا عبدالغفور حیدری کی اسلام آباد میں موجودگی کے بعد تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند بھی بنی گالہ پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ پارٹی چیئرمین عمران خان سے صوبے میں حکومت سازی سے معلق اہم مشاورت کرینگے۔
خبر کا کوڈ : 744704
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش