0
Wednesday 15 Aug 2018 20:04

صوفیوں کی سرزمین کشمیر میں جرائم کی رفتار میں تشویشناک اضافہ

صوفیوں کی سرزمین کشمیر میں جرائم کی رفتار میں تشویشناک اضافہ
اسلام ٹائمز۔ ولیوں اور صوفیوں کی سرزمین پر جرائم کی رفتار میں تشویشناک اضافہ ہورہا ہے، جس کی وجہ سے حساس اور شریفوں کا یہاں زندہ رہنا مشکل بن گیا ہے۔ رشوت خوری، منشیات اور اخلاق سوز حرکتوں سے سماجی برائیوں کی جڑیں کافی گہری ہوگئی ہیں جوابدہی کا جنازہ نکل گیا ہے، راشن کارڈ سے لے کر لاش دفنانے کے لئے بھی رشوت کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مختلف قسم کے پھیلتے جرائم میں کمی کے بجائے آئے روز ان میں اضافہ ہورہا ہے اور اب ان جرائم کا شکار زیادہ تر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ہورہی ہیں۔ سماج میں پھیلتے جرائم کی اصل وجہ نوجوان لڑکے و لڑکیوں کا اخلاقی پستیوں کا شکار ہونا ہے کیونکہ اخلاقی گراوٹ آنے کی وجہ سے جرائم کی رفتار بڑی تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے۔ اس دوران عوامی حلقے اس بات پر زبردست حیرانی کا اظہار کررہے ہیں کہ تعلیمی اداروں میں بچوں کو اپنی زندگی و کردار سنوارنے کے لئے والدین اساتذہ پر ذمہ داری رکھتے ہیں لیکن اب یہاں کے حالات اتنے بدل گئے ہیں کہ سکولوں میں تعینات یہ اساتذہ اپنے مقدس پیشے کے ساتھ انصاف پر کھرا نہیں اتر سکتے ہیں کیونکہ تعلیمی اداروں میں ہی صحیح تربیت پانے کے بعد یہ لہو منوا سکے ہیں اور اس غیر یقینی صورتحال سے بھی نوجوان لڑکے لڑکیوں میں ایک غلط تاثر پڑجاتا ہے اور اس طرح سے جرائم بڑھنے کی ایک وجہ بن جاتی ہے۔

ادھر اب شہر سرینگر اور کشمیر کے اکثر علاقوں سے آئے روز شکایتیں مل رہی ہیں کہ کئی نوجوانوں کو منشیات، چوری یا اغوا کاری یا دوسرے جرائم کرنے کی پاداش میں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ سماجی بدعات نے اس قدر بھیانک رْخ اختیار کیا ہوا ہے کہ ان سے نجات دلانے والا کوئی نہیں ہے۔ شراب، چرس، نقلی کرنسی کا دھندا چلانے والے اسمگلروں کو عزت کی نظروں سے دیکھا جاتا ہے اور عدالتی طوالت کی وجہ سے نقب زنوں اور اسمگلروں کے حوصلے دن بدن بلند ہوتے جارہے ہیں۔ شہر سرینگر کے کئی سرکردہ افراد نے بتایا کہ جہاں ریاستی پولیس ایسی کاروائیوں پر قدغن لگانے کے لئے صحیح قدم نہیں اٹھا رہی ہے، لوگوں کا مطالبہ ہے کہ بے راہ روی اور بد چلنی کے مرتکب افراد کی آوارہ گردی کی روک تھام کے لئے موثر کارروائی ہونی چاہئے اور ایسی کارروائیوں کو وسیع کرنا چاہئیے جس سے بڑی حد تک ایسی اخلاق سوز حرکتوں کی سرکوبی ہوسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 744799
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش