0
Thursday 16 Aug 2018 17:17

کرپشن کا الزام، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے 2 ملازمین کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

کرپشن کا الزام، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے 2 ملازمین کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
اسلام ٹائمز۔ پشاور کی احتساب عدالت کے جج اشتیاق احمد نے عبدالولی خان یونیورسٹی میں غیر معیاری سازوسامان خریدنے اور قومی خزانے کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار یونیورسٹی کے ٹریژرر اور پروکیومنٹ آفیسر کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چار دن کی توسیع کردی ہے۔ گذشتہ روز نیب کے تفتیشی افسر نے جب ملزمان ٹریژرر شفیق اللہ اور پروکیورمنٹ آفیسر پیر اسفندیار کو جسمانی ریمانڈ کے بعد دوبارہ احتساب عدالت میں جج کے روبرو پیش کیا تو اس دوران نیب پراسیکیوٹرز نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے سابق وائس چانسلر احسان علی کے ساتھ مل کر یونیورسٹی کی لیبارٹری کے لئے غیر معیاری کیمیکلز، آئی ٹی کا سامان اور دیگر سازوسامان زیادہ قیمت میں خریدا اور پروکیورمنٹ پالیسی کی خلاف ورزی کی اور غیر معیاری سازوسامان کی خرید و فروخت میں کروڑوں روپے کا غبن کیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ملزمان سے تفتیش ابھی مکمل نہیں ہوئی لہٰذا ملزمان کو مزید تفتیش کے لئے چار دن جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا جائے۔ نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست کو عدالت نے منظور کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو مزید چار روز ہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
 
خبر کا کوڈ : 744910
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش