اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں اب سے کچھ دیر بعد ملک کے 22 ویں وزیراعظم کا انتخاب ہونے والا ہے جس کے لیے عمران خان اور شہباز شریف مدمقابل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی آج اپنے نئے قائد ایوان کا انتخاب کرے گی، وزارت عظمیٰ کے لیے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور مسلم لیگ (ن) کے شہباز شریف میدان میں ہیں۔ دوسری جانب قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل عمران خان کی سربراہی میں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں کارروائی کے لئے لائحہ عمل پر غور کیا جارہا ہے۔
ایوان میں نئے قائد کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے بجائے ڈویژن کے ذریعے ہوگا، اس طریقہ انتخاب میں ارکان خفیہ ووٹنگ کے بجائے الگ الگ حصوں میں بٹ جاتے ہیں یعنی عمران خان اور شہباز شریف کے درمیان مقابلے کے دوران ارکان دائیں اور بائیں دو حصوں میں تقسیم ہوجائیں گے اور ارکان کی اکثریت کی بنیاد پر قائد ایوان کا انتخاب عمل میں آجائے گا۔
قومی اسمبلی میں تحریک انصاف سب سے بڑی جماعت ہے جس کے پاس 152 نشستیں ہیں، جبکہ اس کی اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ کی 7، پاکستان مسلم لیگ (ق) کی 3، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی 5، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کی 4، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی 3، جمہوری وطن پارٹی اور عوامی مسلم لیگ کی ایک ایک نشست شامل ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے پاس قومی اسمبلی کی 81 نشستیں ہیں لیکن پیپلز پارٹی نے انہیں ووٹ دینے سے انکار کردیا ہے جبکہ ایم ایم اے میں شامل جماعت اسلامی نے بھی قائد ایوان میں انتخاب میں غیر جانبدار رہنے کا اعلان کردیا ہے۔