0
Wednesday 25 May 2011 23:31

امریکہ،پاکستانی ایٹمی پروگرام کےخلاف ہے، وکی لیکس

امریکہ،پاکستانی ایٹمی پروگرام کےخلاف ہے، وکی لیکس
لاہور:اسلام ٹائمز۔ وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے پاکستان کے ایٹمی اور میزائل پروگرام کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے اور امریکی سفیر نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائی پر اعتراض کیا تھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق واشنگٹن بھیجے گئے درجنوں مراسلوں میں ایک نیا انکشاف ہوا ہے۔ دنیا بھر میں امریکی سفارتخانے پاکستان کی دفاعی خریداری کا سراغ لگا رہے تھے۔ جو بھی معلوم ہوتا فوراً امریکی حکومت کو بتا دیا جاتا تھا۔ 2008ء کے شروع میں حد ہی ہو گئی۔ ترکی سے کہا گیا پاکستان کو بھیجی گئی ایک کھیپ روک دی جائے۔ پاکستان کے خلاف یہ کام انقرہ میں تعینات امریکی ڈپٹی چیف آف مشن نے کیا۔ اس سلسلے میں جاپان کے حکام سے کہا گیا کہ پاکستان کو بھیجی جانے والی کھیپ منسوخ کر دی جائے۔ اسی طرح کا حکم پانامہ کی حکومت کو بھی دیا گیا۔ اسی طرح 2009ء میں چین سے بھی ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے لیے ایسا ہی مطالبہ کیا گیا۔
وکی لیکس کے مطابق مراسلے میں بتایا گیا کہ بیجنگ کی جانب سے اطمینان بخش جواب نہ ملا۔ امریکا کی جانب سے زور دیا جاتا رہا کہ ڈاکٹر قدیر خان کو حراست میں ہی رکھا جائے، اپریل 2008ء میں این ڈبلیو پیٹرسن نے اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن کے سربراہ خالد قدوائی کو اپنے اعتراض سے آگاہ کیا اور ڈاکٹر قدیر کی ممکنہ رہائی کی صورت میں امریکی تشویش کا ذکر کرتے ہوئے سختی سے کہا کہ امریکی حکومت ڈاکٹر قدیر پر عائد پابندیاں اٹھانے کی شدید مخالف ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ وکی لیکس کی جانب سے جاری ہونے والی ان تازہ دستاویزات کا مقصد کچھ ممالک میں غلط فہمیاں پیدا کرنا ہے اور ایسے لگتا ہے کہ ان انکشافات کے پیچھے بھی سی آئی اے کا ہاتھ ہے جو جان بوجھ کر خفیہ دستاویزات وکی لیکس کو فراہم کر رہی ہے، تاکہ دوست ممالک میں غلط فہمیاں پیدا کر کے ان میں نفرت کو فروغ دیا جائے اور پھر ان کی تنہائی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے مفادات کے لئے ان کو استعمال کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 74514
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش