0
Saturday 18 Aug 2018 18:44

دفعہ 35 اے کیساتھ چھیڑ چھاڑ ناقابل قبول ہے، اکنامک الائنس کشمیر

دفعہ 35 اے کیساتھ چھیڑ چھاڑ ناقابل قبول ہے، اکنامک الائنس کشمیر
اسلام ٹائمز۔ کشمیر اکنامک الائنس نے کہا ہے کہ دفعہ 35 اے کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کشمیر میں آگ کے شعلے بھڑکا دے گی۔ سرینگر میں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اکنامک الائنس کے چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کہا کہ بھارت کو 2008ء میں امرناتھ شرائن بوڈ کو زمین کی منتقلی کے بعد برپا ہوئے حالات کو ذہن میں رکھ کر ریاست کے پشتنی باشندے قانون کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ سے گریز کرنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 35 اے کے خاتمے سے کشمیر کے تینوں خطوں جموں، کشمیر اور لداخ بری طرح متاثر ہونگے جو یہاں کے لوگ کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔ فاروق احمد ڈار کا کہنا ہے کہ ہم دفعہ 35 اے کے خلاف ہورہی سازشوں کے خلاف لڑنے کے لئے تیار ہیں، اگر اس دفعہ کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ خوانی کی گئی تو شرائن بورڈ ایجی ٹیشن سے بڑی عوامی تحریک چھڑ جائے گی اور ہم اُس میں برابر شریک ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ پشتنی باشندوں سے متعلق قانون ریاست کے تینوں خطوں کی پہچان اور انفرادیت بنائے رکھنے کیلئے قائم کیا گیا تھا اور دفعہ 35 اے کو ہٹانے کی صورت میں ریاست کے تینوں خطوں کی پہنچان ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 35 اے اور خصوصی پوزیشن کے خاتمے کی سازشوں میں بھاجپا، آر ایس ایس اور دیگر بھگوا جماعتوں کا ایجنڈا ہے۔ کشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین نے کہا کہ جموں کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور اس خطے کی متنازعہ حیثیت یا آبادی کے تناسب ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے یا اس کی مسلمہ بین الاقوامی متنازعہ حیثیت اور ہیت کو تبدیل کرنے کی کوئی بھی کوشش سنگین نتائج کی حامل ثابت ہوسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 745173
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش