0
Friday 24 Aug 2018 18:34
پاکستان اب مغرب کا محبوب نہیں رہا ہے

امریکہ سے اب پہلے والے تعلقات نہیں رہے، شاہ محمود قریشی

ہمارا رویہ معذرت خواہانہ نہ تھا، نہ ہے اور نہ ہی ہوگا
امریکہ سے اب پہلے والے تعلقات نہیں رہے، شاہ محمود قریشی
اسلام ٹائمز۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت سے تعلقات میں تالی ایک ہاتھ سے نہیں بج سکتی۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ وزارت خارجہ اور خارجہ پالیسی کی تفصیلات سے  متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سفارتی سطح پر پاکستان کی موثر ترجمانی کی جائے گی اور ٹھوس انداز میں دنیا کے سامنے نقطہ نظر پیش کیا جائے گا، اس کے لئے ضروری ہے کہ ملک کے تمام ادارے ایک پیج پر ہوں، کیونکہ نئے حالات کے پیش نظر اداروں میں باہمی مذاکرات کا ہونا انتہائی اہمیت اختیار کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی امن و استحکام کے ساتھ ساتھ خطے کا امن ہماری ضرورت ہے، ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کی کیفیت کسی سے پوشیدہ نہیں۔ دونوں ممالک کے مابین مذاکرات میں تعطل تھا اور ہے لیکن دیکھنا ہے کہ آگے کیسے بڑھنا ہے۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں واضح کہا کہ بھارت  ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو قدم بڑھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو ہم نے مثبت اشارے  دیئے ہیں، تاہم تالی ایک ہاتھ سے نہیں بلکہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کردار مثبت ہوگا مگر معذرت خواہانہ نہ کبھی تھا، نہ ہے اور نہ ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات اہمیت اختیار کرسکتی ہے، جبکہ امریکہ سے اب ویسے تعلقات نہیں رہے جیسے پہلے تھے، تاہم امریکی حکام کو پاکستان کے تقاضے سمجھنے ہوں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کا امن و استحکام پاکستان کے امن کے لئے ضروری ہے، افغان امن مذاکرات کے لئے صدر اشرف غنی نے مثبت اشارہ دیا ہے، اب دیکھنا ہے کہ پاکستان اس معاملے میں کس طرح معاون اور مددگار بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات سے کوئی غافل نہیں، ہمارا طویل باہمی تعلق رہا ہے، امریکہ کے ساتھ تعلقات کو واپس اس سطح پر لانے اور تعلقات کو وسعت دینے کے لئے ضروری ہے کہ واشنگٹن کی افغانستان میں ضروریات کو سمجھنا ہوگا۔ امریکی وزیر خارجہ کی 5 ستمبر کو اسلام آباد آمد متوقع ہے۔

وزیر خارجہ نے سی پیک کو ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے خطے میں باہمی تعلقات کے حوالے سے بات ہوئی ہے، چین اور پاکستان کی دوستی مثالی ہے اور رہے گی۔ چین کے وزیر خارجہ 8 اور 9 ستمبر کو پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، جب وہ آئیں گے تو معاملات میں مزید وسعت اور گہرائی پر بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سارک ایک اہم فورم ہے لیکن بدقسمت سے ہم اس فورم سے فائدہ نہیں اٹھا سکے، ہماری خواہش ہے کہ سارک فورم کو فعال کیا جائے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے، جس کے ساتھ ہماری طویل سرحد ہے، ہم پاک ایران سرحد پہ امن اور استحکام کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کے خط کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ ایرانی وزیر خارخہ نے پاکستان کے دورے کی خواہش کا اظہار کیا اور اب وہ 30 سے 31 اگست تک پاکستان کا دورہ کریں گے، ہم ان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 746010
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش