0
Friday 24 Aug 2018 23:51

وفاقی کابینہ نے صدر، وزیراعظم اور وزراء کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنیکی منظوری دیدی

وفاقی کابینہ نے صدر، وزیراعظم اور وزراء کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنیکی منظوری دیدی
اسلام ٹائمز۔ وفاقی کابینہ نے صدر، وزیراعظم، وزراء اور مشیروں کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں حکومت کے ابتدائی 100 دن کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کی حکمت عملی اور سرکاری ملازمین کی ہفتے کی چھٹی ختم کرنے سمیت 7 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

صوابدیدی فنڈز
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومتوں نے سرکاری خزانے کو اپنی جاگیر کی طرح استعمال کیا، نواز شریف نے ایک سال میں 51 ارب روپے کے صوابدیدی فنڈز استعمال کئے، سابق وزیراعظم نے ایم این ایز کو 30 ارب فنڈز جاری کئے، صدر مملکت نے 8 سے 9 کروڑ کے صوابدیدی فنڈز استعمال کئے، لہذا وفاقی کابینہ نے صدر مملکت، وزیراعظم سمیت وزیروں اور مشیروں کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے جو ایک تاریخی اقدام ہے۔
 
ماس ٹرانزٹ سسٹم کا خصوصی آڈٹ
فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے بیرون ملک دوروں کو محدود کرنے سمیت ملک میں بڑے پیمانے پر صفائی، درخت لگانے اور پنجاب و خیبر پختونخوا میں ماس ٹرانزٹ سسٹم کے خصوصی آڈٹ کی منظوری دی، جس میں ملتان، اسلام آباد، راولپنڈی میٹرو منصوبوں کا آڈٹ کرایا جائے گا، تاہم میٹرو بسز بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا جبکہ لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں اربن ٹری پلانٹیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو جیسے بڑے منصوبوں میں میگا کرپشن ہوئی ہے، میگا کرپشن کا پتہ لگانا ضروری ہے، اسی لئے تحقیقات کا فیصلہ کیا۔

سفری سہولیات 
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سرکاری دفاتر میں ہفتے کی چھٹی برقرار رہے گی، لیکن دفاتر میں کام کے اوقات صبح 9 بجے سے 5 بجے تک ہوں گے جبکہ وزیراعظم اور چیف جسٹس سمیت جن لوگوں کو بھی فرسٹ کلاس میں سفر کرنے کی سہولت تھی، وہ بھی ختم کر دی گئی ہے اور وزیراعظم دوروں میں اپنا خصوصی جہاز استعمال نہیں کریں گے۔

کابینہ کا اگلا اجلاس 
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ بادشاہوں کی طرح پیسا خرچ کرنے کا رواج ختم ہونا چاہیئے، جبکہ عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد تواتر کے ساتھ کابینہ کے اجلاس ہو رہے ہیں اور انہوں نے اگلا اجلاس منگل کو طلب کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے عید پر لوڈشیڈنگ کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 3 دن چھٹی پر انڈسٹری بھی بند تھی تو لوڈشیڈنگ کیوں ہوئی۔

منصوبوں کی پارلیمںٹ سے منظوری 
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک منصوبوں کے امین ہیں، ان میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے، ان منصوبوں کو ہر صورت مکمل کریں گے اور تمام گرانٹس اور منصوبے پارلیمنٹ میں لائے جائیں گے اور ان کی منظوری لی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزارت کیڈ کو ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، جبکہ چیف جسٹس نے وزارت کیڈ کے وزیر کی حیثیت سے وزیراعظم کو بلایا تو پیش ہو جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 746042
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش