0
Sunday 26 Aug 2018 23:02

رضا ربانی کا بھارت و امریکا سے متعلق بیانات پر دفتر خارجہ کی ”غلط تشریح“ پر شدید اظہار تشویش

رضا ربانی کا بھارت و امریکا سے متعلق بیانات پر دفتر خارجہ کی ”غلط تشریح“ پر شدید اظہار تشویش
اسلام ٹائمز۔ پاکستانی سینیٹ کے سابق چیئرمین میاں رضا ربانی نے بھارت اور امریکا سے متعلق بیانات پر دفتر خارجہ کی 'غلط تشریح' پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ یہ تشویش کا مقام ہے کہ نئی حکومت کے اقتدار سنبھالتے ہی ایک ہفتے کے دوران غلط تشریح کے باعث 2 انتہائی سنجیدہ سوالات نے جنم لیا، جن میں سے ایک بھارتی وزیراعظم کے خط اور دوسرا امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ پاکستان سے مذاکرات کے حوالے سے دفتر خارجہ کے بیان پر بھارتی حکومت کو وضاحتی بیان جاری کرنا پڑا، نئی حکومت کی بھارت سے مذاکرات کے نئے دور کی خواہش پاکستان کی موجودہ پوزیشن کے حوالے سے ممکن نظر نہیں آتی، کیونکہ پاکستان کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار ہے، لیکن اس حوالے سے ایجنڈے کو صرف دہشتگردی تک محدود نہیں کر سکتا۔

رضا ربانی نے کہا کہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے حوالے سے پیدا ہونے والا تنازعہ بھی غیر واضح ہے۔ سابق چیئرمین سینٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے سیکڑوں انسانی جانوں کی قربانیوں، معاشی اور سیاسی عدم استحکام کے باوجود امریکا کی جانب سے مزید اقدامات کرنے کیلئے زور دیا جا رہا ہے، عوام اور پارلیمنٹ اس رٹ کو مسترد کر چکے ہیں۔رضا ربانی نے کہا کہ گزشتہ روز قومی اخبارات میں رپورٹ ہونے والا دفتر خارجہ کا بیان بھی تشویش کا باعث ہے، جس میں مبینہ طور پر ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ان کی توقعات کو سمجھنا ہوگا اور انہیں ہماری ضروریات کی جانب بھی دیکھنا ہوگا، یہ یک طرفہ تعلق نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ”توقعات“ اور”ہماری ضروریات“ کے الفاظ یا تو مالک اور نوکر یا امریکا کے ساتھ ریاستی گاہک کے تعلق کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستانی عوام کیلئے ناقابل قبول ہے، پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو سینیٹ کے آئندہ کے اجلاس میں اٹھایا جانا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 746386
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش