0
Monday 27 Aug 2018 15:03

شمالی وزیرستان، کامیاب مذاکرات کے بعد 3 دن سے جاری دھرنا ختم، مطالبات منظور

شمالی وزیرستان، کامیاب مذاکرات کے بعد 3 دن سے جاری دھرنا ختم، مطالبات منظور
اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیرستان میں حکام اور قبائلی جرگے کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد ہفتے سے جاری دھرنا ختم کردیا گیا ہے۔ دھرنے کے خاتمے کا اعلان اتوار کو شمالی وزیرستان سے منتخب رکنِ قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کیا۔ محسن داوڑ 30 سے زائد قبائلی رہنماؤں کے جرگے کی قیادت کر رہے تھے جس نے ضلعی ہیڈ کوارٹر میران شاہ میں اعلٰی سول اور فوجی حکام سے مذاکرات کئے۔ دھرنے کے خاتمے اور مطالبات کی منظوری کے بارے میں جرگے میں شامل ایک قبائلی رہنما نے بتایا کہ حکام نے جمعے کو سرکاری اہلکاروں کی مبینہ فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضے کی ادائیگی کا یقین دلایا ہے۔ ان کے بقول سرکاری اہلکاروں نے احتجاج کے دوران گرفتار کئے جانے والے ایک شحص کو رہا کردیا ہے جبکہ زیرِ حراست دیگر دو افراد کو مقامی سول عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکام نے قبائلی جرگے کا یہ مطالبہ بھی تسلیم کرلیا ہے کہ تشدد یا دہشت گردی کے کسی بھی واقعے کے ردِ عمل میں گھر، گھر تلاشی نہیں لی جائے گی اور عام لوگوں کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ مقامی افراد کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے ہمزونی میں جمعے کو مقامی افراد کی جانب سے کرفیو کے خلاف احتجاج کے دوران سرکاری اہلکاروں نے مبینہ طور پر فائرنگ کی تھی جس سے ایک شخص ہلاک اور 10 سے زائد زخمی ہوئے تھے جبکہ بعد ازاں فائرنگ کا ایک زخمی دورانِ علاج دم توڑ گیا تھا۔ واقعے کے بعد فوجی حکام نے ہسپتال کا دورہ کیا تھا اور جاں بحق افراد کے ورثاء کے لئے 5،5 لاکھ جبکہ زخمیوں کےلئے 2، 2 لاکھ روپے امداد کا اعلان بھی کیا تھا تاہم واقعے کے خلاف مقامی قبائل نے شمالی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ اسپتال کے سامنے دھرنا دے دیا تھا جس میں اطلاعات کے مطابق ہزاروں افراد شریک تھے۔ مظاہرین فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز پاک فوج کے میجر جنرل ممتاز حسین نے کہا تھا کہ قبائلی علاقہ شمالی وزیرستان میں ہفتہ وار کرفیو بہت جلد ختم کردیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 746494
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش