0
Monday 27 Aug 2018 18:05

ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے مزید اقدامات کریں گے، مغربی ممالک

ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے مزید اقدامات کریں گے، مغربی ممالک
اسلام ٹائمز۔ یورپ کی سیاسی امور کی مسئول فڈریکا مغرینی کی ترجمان نے کہا ہے کہ یہ بلاک اب بھی ایران کے ساتھ ہونے والے بین الاقوامی جوہری معاہدے کو باقی رکھنے کیلئے کوششیں کر رہا ہے۔ بین الاقوامی اخباری ذرائع کے مطابق ماجا کسیجانسیس نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کے سلسلے میں اب بھی کام جاری ہے۔ یورپی ممالک کی اعلی سطح کی سفارتکار نے وال اسٹریٹ سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ اب بھی ایسے کافی اقدامات انجام دینا باقی ہیں جنکو ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
 
ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری معاہدہ (برجام) امریکہ، برطانیا، جرمنی، فرانس، چین اور روس کے درمیان طے پایا تھا جن کے ساتھ ساتھ یورپی یونین بھی اس معاہدے میں شریک ہوا تھا۔ اس سال امریکہ نے اس بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران کے خلاف پابندیاں لگانے کا اعلان کیا اور یوں عملی طور پر اس معاہدے سے نکل گیا۔ گذشتہ کچھ عرصہ میں یورپی یونین نے امریکہ کے ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد اعلان کیا تھا وہ اس معاہدے میں باقی رہے گا۔
 
اس سلسلے میں یورپی یونین نے امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف عائد کی جانے والی پابندیوں کی روک تھام کیلئے ایک مخصوص قانونی پیکج فراہم کیا لیکن ماہرین نے اس کے بارے میں اعلان کیا کہ یہ پیکج یورپی کمپنیوں کو امریکہ کی پابندیوں کے سامنے ایران کے اندر کام کرنے کے سلسلے میں کوئی خاص تحفظ فراہم نہیں کر سکتا اور اس وجہ سے ان کمپنیوں کو بالاخر ایران سے نکلنا پڑے گا۔
 
گذشتہ جمعرات یورپی یونین نے اعلان کیا کہ وہ ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کو بچانے کیلئے امریکہ کی جانب سے عائد پابندیوں کا نقصان پورا کرنے کیلئے ایران کو 18 میلین یورو امداد کی پہلی قسط فراہم کر رہا ہے۔ تازہ ترین اخبار کے مطابق ایرانی صدر جناب حسن روحانی نے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے یورپ کے اس اقدام کو ناکافی قرار دیا ہے اور مغربی ممالک سے کہا ہے کہ اگر وہ ایران کے ساتھ معاہدے کو باقی رکھنا چاہتے ہیں تو انکو مزید اقدامات انجام دینے پڑیں گے۔
خبر کا کوڈ : 746522
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش