0
Wednesday 29 Aug 2018 17:58

5 سال میں دہشتگردی کے الزامات میں 16 ہزار 622 افراد گرفتار، وزارت داخلہ کی رپورٹ

5 سال میں دہشتگردی کے الزامات میں 16 ہزار 622 افراد گرفتار، وزارت داخلہ کی رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ وزیر ریلوے شیخ رشید کے غیر پارلیمانی الفاظ پر سینیٹ میں اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے واک آوٹ کیا ہے۔ سینیٹ اجلاس میں وزارت دفاع اور محکمہ داخلہ نے اپنی رپورٹس پیش کیں جب کہ شیخ رشید کے غیر پارلیمانی الفاظ پر اپوزیشن نے واک آوٹ کیا۔ وزارت دفاع نے سینیٹ میں تحریری جواب جمع کراتے ہوئے بتایا کہ بھارتی افواج نے جنوری 2018ء سے اب تک ایل او سی پر جنگ بندی کی کل 1686 بار خلاف ورزی کی، اس کے نتیجے میں 23 شہری شہید اور 136 زخمی ہوئے، پاکستانی مسلح افواج موزوں انداز میں دشمن کو جواب دے رہی ہیں، اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے لئے تمام اقدامات کر رہی ہیں۔ وزارت داخلہ نے سینیٹ میں تحریری جواب میں گذشتہ پانچ سال کے دوران اسلام آباد میں زیادتی کا شکار بچوں کی تفصیلات پیش کیں۔ وزارت داخلہ کے مطابق 79 بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے مقدمات درج ہوئے، 100 ملزمان گرفتار کئے گئے، عدالتوں نے 4 ملزمان کو مجرم قرار دے کر سزا سنائی جبکہ باقی ملزمان مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ وزارت داخلہ کے مطابق گذشتہ پانچ سال کے دوران دہشتگردی کے الزامات میں 16 ہزار 622 افراد کو گرفتار کیا گیا، پنجاب سے دس ہزار 993، سندھ سے دو ہزار 728، خیبرپختونخوا سے ایک ہزار 967، بلوچستان سے 147، گلگت بلتستان سے 126 اور اسلام آباد سے 61 افراد کو گرفتار کیا گیا، تاہم فاٹا اور آزاد کشمیر سے گرفتار افراد کی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی۔ پانچ سال کے دوران دہشتگردی پر 376 مجرمان کو سزائے موت سنائی گئی، پنجاب میں 330، سندھ میں 19، بلوچستان میں 15، خیبرپختونخوا میں سات، گلگت بلتستان میں پانچ دہشتگردوں کو سزائے موت سنائی گئی، تاہم فاٹا اور آزاد کشمیر سے سزائے موت کی تفصیلات موصول نہیں ہوئیں۔

پانچ سال میں 2 ہزار 525 افراد کو دہشتگردی ثابت ہونے پر دیگر سزائیں سنائی گئیں، پنجاب میں ایک ہزار 970، سندھ میں 255، بلوچستان میں 54، خیبرپختونخوا میں 234، گلگت بلتستان میں دس اور اسلام آباد میں دو افراد کو دہشتگردی کے مقدمات میں سزا ہوئی۔ سینیٹ میں لاپتہ افراد کے معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ وقفہ سوالات میں غلط بتایا گیا کہ 111 لوگ لاپتہ ہیں کیونکہ لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی رپورٹ کے مطابق 5000 سے زائد افراد لاپتہ ہیں، فاٹا سے ہزاروں افراد لاپتہ ہیں مگر وزارت داخلہ نے اپنے جواب میں ایک کا بھی ذکر نہیں کیا گیا، فاٹا سے ابھی تک کوئی رپورٹ نہیں ملی، وہاں کے گرفتار لوگوں اور پھانسیوں کا بھی کوئی ذکر نہیں۔ سینیٹ میں لاپتہ افراد کی تعداد کی تفصیلات کے لئے معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا کہ پاکستان ریلوے کا خسارہ چالیس ارب روپے تک ہے، 2013ء تک ریلوے خسارہ تیس ارب روپے تھا، پچھلی حکومت نے 55 فیصد لوکوموٹو بھارت کے مقابلے میں دگنی قیمت پر خریدے، ریلوے کی زمین کسی کے باپ نہیں کی مگر قبضہ مافیا نے ریلوے کی زمین کو باپ کی جاگیر سمجھا ہوا ہے۔ شیخ رشید کے ان نامناسب الفاظ پر اپوزیشن نے شور شرابا اور احتجاج کرتے ہوئے واک آوٹ کیا۔ سینیٹر چوہدری تنویر نے شیخ رشید کے گھر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ متروکہ وقف املاک کی زمین پر قائم لال حویلی بھی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں۔ ارکان نے مطالبہ کیا کہ شیخ رشید الفاظ واپس لیں یا پھر ایوان کی کارروائی سے حذف کئے جائیں۔ اپوزیشن کے مطالبے پر ان الفاظ کو کارروائی سے حذف کردیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 746944
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش