0
Wednesday 29 Aug 2018 22:19

محسنین ملت اور بزرگان دین روشنی کی کرنوں کی مانند تھے، سید امجد کاظمی

محسنین ملت اور بزرگان دین روشنی کی کرنوں کی مانند تھے، سید امجد کاظمی
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان لاہور ڈویژن کے زیراہتمام قومی مرکز لاہور میں محسنین ملت سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سید امجد کاظمی نے ملت تشیع کے سابق قائدین کے کردار و افکار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ علامہ شہید عارف حسین الحسینی کو ہم نے نہیں پہنچانا تھا مگر دشمن نے پہچان لیا تھا، محسنین ملت اور بزرگان دین روشنی کی کرنوں کی مانند تھے۔ یہ شخصیات نہ صرف ملت تشیع بلکہ قوم پاکستان کی بھی محسن ہیں اور کاوشیں اور خدمات ہرگز فراموش نہیں کی جا سکتی ہیں۔ معروف اسکالر علی مرتضیٰ زیدی نے شرکاء سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان بزرگان اور محسنین میں جو خصوصیات پائی جاتی ہیں، وہ ان کو معاشرے کے دوسرے افراد سے نمایاں اور مقاصد کے حصول کیلئے کارگر ثابت ہوئی ہیں، اگر ملت کے جوان ان پر عمل کریں تو ملت کی مضبوطی کیلئے کردار ادا کرسکتے ہیں۔

علامہ علی مرتضیٰ زیدی نے کہا کہ ہمیں اپنے امور کو انجام دیتے ہوئے خدا پر اپنے ایمان کو بڑھانا چاہئے، اس عمل سے آپ کا کام نتیجہ خیز ہو جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ علمائے کرام اور ملت کے بزرگان اور محسنین نے اپنی روزمرہ زندگی میں خدا سے راز و نیاز اور ارتباط باخدا کو اہم اور ضروری عمل قرار دیا، ہمیں بھی خدا سے تعلق کو مضبوط کرتے ہوئے اپنے امور کی انجام دہی کرنا ہوگی، ہمیں ملت کے محسنین کی زندگیوں سے سیکھنا ہوگا کہ حالات کی سختیوں اور سنگینیوں میں ہمیشہ ہر صورت میں پُرامید رہنا ہے، وسائل کی کمی کے زمانے میں اپنی جدوجہد پر یقین کامل رکھتے ہوئے شرعی وظیفہ انجام دینا ہے۔ انہوں نے شرکاء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ دور حاضر میں سب سے مشکل کام دوسروں کے بارے میں بغض و عناد نہ رکھنا ہے۔

شرکاء سیمینار کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے طلبہ کو خودسازی پر عمل کرنا ہوگا، اپنی ذات پر قابو پانا ہی سب سے بڑا کمال ہے، دنیا میں ہر بڑا آدمی چھوٹی خوبیوں کی وجہ سے ہی بڑا آدمی بنتا ہے۔ خودسازی اور ارتباط خدا کیلئے کم از کم روزانہ آئمہ معصومین علیہ السلام کی ایک روایت کو ضرور پڑھیں، ہم روزانہ دن میں کتنی لغویات اور بے فائدہ چیزیں یوٹیوب یا انٹرنیٹ سے تلاش کرتے ہیں، لیکن حقیقی خزانہ یعنی اپنے آئمہ کرام کی روایات کو نہیں پڑھتے، طلبہ کو ضرور اس پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ سچ بولیں اور غلط بیانی سے گریز کریں، کیونکہ جھوٹ ایسا عمل ہے، جو نماز شب کی توفیق بھی چھین لیتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 746987
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش