0
Thursday 30 Aug 2018 23:25

کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت، کرنٹ لگنے سے 8 سالہ بچہ دونوں ہاتھوں سے محروم

کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت، کرنٹ لگنے سے 8 سالہ بچہ دونوں ہاتھوں سے محروم
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے احسن آباد میں 8 سالہ بچہ کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت کے باعث دونوں ہاتوں سے محروم ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے احسن آباد میں کے الیکٹرک کی ہائیوولٹیج تاریں گرنے سے 8 سالہ بچہ عمر اس کی زد میں آگیا اور اس کے دونوں بازو کرنٹ کے باعث بری طرح جھلس گئے۔ بچے کو فوری طور پر سول اسپتال کے برنس وارڈ منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے بچے کی جان بچانے کیلئے مجبوراً دونوں بازو جسم سے علیحدہ کر دیئے۔ انچارج برنس سینٹر ڈاکٹر احمر نے بتایا کہ ہم نے بہت کوشش کی، لیکن عمر کے بازو نہ بچا سکے، بچے کے دونوں بازو بری طرح جھلسے ہوئے تھے اور ہمارے پاس بازو کاٹنے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی بچے پر تار گرنے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے، جبکہ کے الیکٹرک حکام سے وضاحت طلب کرلی گئی۔ ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق کمشنر کراچی سے بھی واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ عمر کو علاج معالجہ کی ہرممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ واقعے پر بے حد افسوس ہے، بچے کے اہلخانہ کیساتھ ہمدردی ہے، ممکنہ معاونت کی جائے گی۔ بچے کے معذور ہونے پر والدین غم سے نڈھال ہوگئے اور ان کے آنسو نہیں رک رہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے بچے کی غمزدہ والدہ نے بتایا کہ افسوس کے دو بول سے کیا بچے کے ہاتھ واپس آجائیں گے، ہم نے ابھی تک بچے کو نہیں بتایا کہ اس کے ہاتھ کاٹ دیئے گئے ہیں، وہ دن میں کئی بار پوچھتا ہے کہ میرے ہاتھ کہاں ہیں، مجھے دانت برش کرنے ہیں، میری انگلیاں کام نہیں کر رہیں، کوئی بتائے ہم کیا کریں۔ بچے کے والد نے بتایا کہ بچہ گزر رہا تھا کہ گرے ہوئے بجلی کے تار پر اس کا ہاتھ پڑ گیا، بچے نے دوسرے ہاتھ سے اسے ہٹانے کی کوشش، تو دونوں ہاتھ جل گئے، بعد ازاں اسے اسپتال منتقل کیا، لیکن اس کے دونوں ہاتھ کٹے گئے، اس کی ذمہ دار کے الیکٹرک ہے، انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے۔ چند دن پہلے ہاتھوں میں کھلونے تھامے اور باپ کو کام پر جاتے ہوئے ہاتھ ہلانے والا عمر اب کسی کو ہاتھ نہ ہلا سکے گا، چند روز تک اچھلتے، کودتے کھیلتے اور شرارتیں کرتے عمر کو جب والدین بنا بازوں کے دیکھتے ہیں، تو جگر کٹ جاتا ہے، عمر بار بار ماں سے فرمائش کرتا ہے کہ اس کے ہاتھ کھول دیئے جائیں، عمر کی اس درخواست پر ماں کا کلیجہ منہ کو آتا ہے، وہ عمر کو کیسے بتائے کہ اس کے ہاتھ ایسے باندھے گئے ہیں کہ اب کبھی بھی نہ کھل سکیں گے، ننھے عمر کے ہاتھوں پر کے الیکٹرک کی تاریں گرنے اور اس پر ہاتھ ضائع ہونے پر گورنر سندھ سمیت کے الیکٹرک نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے علاج معالجے میں معانت کی یقین دہانی تو کرائی ہے، مگر سوال اٹھتا ہے کہ کیا کسی بھی طرح کی معاونت عمر کو اس کے ہاتھ دے سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 747156
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش