0
Friday 31 Aug 2018 21:55

جبر و تشدد کی مودی پالیسی کشمیر میں ناکام ہو چکی ہے، شیخ مصطفٰی کمال

جبر و تشدد کی مودی پالیسی کشمیر میں ناکام ہو چکی ہے، شیخ مصطفٰی کمال
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری خون خرابہ، مار دھاڈ، ظلم و تشدد، شبانہ چھاپوں اور بے تحاشا گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شیخ مصطفٰی کمال نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ افہام و تفہیم کا راستہ اختیار کیا جائے کیونکہ یہی حالات کو پٹری پر لانے کا واحد طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ سخت گیر اور دھونس و دباؤ کی پالیسیاں ماضی میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوئیں اور نہ مستقبل میں یہ طریقہ کار کام آنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین سال سے کشمیر میں روا رکھی گئی سخت گیر پالیسی کے بھیانک نتائج سامنے آرہے ہیں، آئے روز ہلاکتیں ہورہی ہیں، نئی پود میں غم و غصہ کی لہر بڑھتی جارہی ہے، نوجوانوں کا جنگجوؤں کی صفوں میں شامل ہونے کا رجحان حد سے تجاوز کر گیا ہے۔ ڈاکٹر شیخ مصطفٰی کمال نے کہا کہ مودی حکومت کی کشمیر پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے اور بھارت کو مزید وقت ضائع کئے بغیر کشمیر کے تئیں اپنے اپروچ میں تبدیلی لانی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھاجپا اپنے حقیر سیاسی مفادات کے لئے کشمیر میں ہانڈی گرم رکھنا چاہتی ہے تو اس سے بڑی بدقسمتی کی بات کیا ہو سکتی ہے لیکن انہیں یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیئے کہ کہیں یہ طریقہ کار ملک کی آزادی اور سالمیت کیلئے خطرہ نہ بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے خلاف چاروں طرف سے مصائب اور مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں ایک طرف حالات کو جان بوجھ کربد سے بدتر بنایا جارہا ہے اور دوسری جانب کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کی سازشیں کرکے ریاست کو آگ کے شعلوں کی نذر کرنے کا بندوبست بھی کیا جارہا ہے۔ شیخ مصطفٰی کمال نے کہا کہ بھارتی حکومت اگر واقعی کشمیر کے بارے میں سنجیدہ اور فکر مند ہوتی تو اس نے سپریم کورٹ میں 35 اے کے خلاف دائر عرضی پر پہلے ہی حلف نامی دائر کرکے اس عرضی کو سماعت کے لئے منظور ہونے نہیں دیا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 35 اے کے خلاف جاری کیس کے تئیں بھارتی حکومت کا رویہ اس بات کی طرف اشارہ کررہا ہے کہ نئی دہلی بھی اس دفعہ کو ختم کرنے کے لئے پشت پناہی کررہی ہے۔ این سی کے معاون جنرل سیکرٹری نے کہا کہ جموں و کشمیر کا ہر ایک پشتینی باشندہ اس وقت دفعہ 35 اے کے دفاع کے لئے سر بہ کفن ہے، جو بھارتی حکومت کے لئے چشم کشا ہونا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 747218
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش