0
Thursday 2 Jul 2009 10:16

خیبر ایجنسی میں بڑا فوجی آپریشن، منگل باغ 28 ساتھیوں سمیت مارا گیا، کرم ایجنسی میں قبائل کے ساتھ جھڑپوں میں مزید 38 جنگجو ہلاک

خیبر ایجنسی میں بڑا فوجی آپریشن، منگل باغ 28 ساتھیوں سمیت مارا گیا، کرم ایجنسی میں قبائل کے ساتھ جھڑپوں میں مزید 38 جنگجو ہلاک
خیبر ایجنسی میں بڑے فوجی آپریشن کے دوران طالبان کے اہم رہنما منگل باغ اور اس کے 28 ساتھی ہلاک کر دیئے گئے جبکہ کرم ایجنسی میں قبائلی لشکر سے جھڑپوں میں مزید 38 جنگجو مارے گئے۔ فوج نے شدت پسندوں کے اہم مرکز شاہ ڈھیری کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ فرنٹیئر کور کے مطابق حملے میں شدت پسندوں کی 5 گاڑیاں اور ان کے اہم ٹھکانوں کو تباہ کر دیا جبکہ بنوں میں آپریشن کے دوران فوج کے ساتھ جھڑپ میں 5 جنگجو ہلاک جبکہ ایک جوان شہید اور 8 زخمی ہو گئے۔ کرم ایجنسی میں قیام امن کیلئے اکابرین میں خفیہ رابطے شروع ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سوات میں سکیورٹی فورسز نے جاری کارروائیوں میں شدت پسندوں کے اہم ٹھکانے شاہ ڈھیری کو محفوظ بناتے ہوئے لانگر کے مقام تک لنک قائم کر دیا ہے اور جھڑپوں میں پانچ جوان بھی زخمی ہوئے ہیں۔ مٹہ کے گردونواح میں جاری سرچ آپریشن میں تین دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک افسر زخمی ہو گیا۔ ادھر مہمند ایجنسی میں تلاشی کے دوران 18 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بدھ کو رات گئے کوہاٹ پشاور روڈ پر ایک دہشت گرد نے پشاور شہر میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران پولیس کی جانب سے روکے جانے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ کرم ایجنسی کے دیہات مخئی زئی، مینگگ، سرام کلے، لاکے سر، بالش خیل، سنگینہ اور کنڈی زار میں شدت پسندوں کے ساتھ مقامی قبائل کی لڑائی کے سولہویں روز شدید ترین جھڑپوں میں ایک کمانڈر سمیت 38 شدت پسند اور 7 قبائلی ہلاک ہو گئے۔ جھڑپوں میں 64 افراد زخمی ہو گئے۔ 16 روزہ جھڑپوں میں زخمیوں کی تعداد 255 سے تجاوز کر گئی ہے اور مختلف اسپتالوں میں خون کے عطیات کی اپیلیں کی جا رہی ہیں اب تک 167 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کرم ایجنسی کے اکابرین نے علاقے میں قیام امن کیلئے خفیہ رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ شدت پسندوں کی فائرنگ سے بجلی کی لائن کٹ جانے سے بجلی کی ترسیل بھی گزشتہ دو روز سے بند ہے اور عوام کے مصائب اور بڑھ گئے ہیں۔ ایجنسی بھر میں لڑائی کی وجہ سے تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔ دوسری طرف کرم ایجنسی میں مداخلت کیلئے آنے والے شدت پسندوں کے ماموں خوڑ کے مقام پر پولیس کے ساتھ مقابلے میں ایک پولیس اہلکار شہید 6 اہلکار زخمی جبکہ 2 شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ شدت پسند تحصیل دوآبہ میں ماموں خوڑ پولیس چوکی کے قریب گزر رہے تھے کہ پولیس اہلکاروں نے انہیں للکارا جس پر شدت پسندوں نے پولیس چوکی پر شدید فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں 2 شدت پسند مارے گئے متعدد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ شدت پسند اپنے ساتھیوں کی لاشیں اورکزئی ایجنسی لے گئے۔
خبر کا کوڈ : 7476
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش