0
Monday 3 Sep 2018 22:59

مولانا فضل الرحمان کی اعتزاز احسن کے حق میں بیٹھنے کیلئے مشروط آمادگی

مولانا فضل الرحمان کی اعتزاز احسن کے حق میں بیٹھنے کیلئے مشروط آمادگی
اسلام ٹائمز۔ صدارتی الیکشن کے لئے ایم ایم اے اور حزب اختلاف کی جماعتوں کے امیدوار مولانا فضل الرحمان نے پیپلزپارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کے حق میں بیٹھنے کے لئے مشروط آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ اسلام آباد میں ہونے والی دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور صدارتی انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں فضل الرحمان کے صاحبزادے مولانا اسعد محمود، عبدالغفور حیدری اور سینیٹر فیض محمد جبکہ پی پی پی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن، خورشید شاہ، راجہ پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ اور شیری رحمان بھی موجود تھے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ملاقات کے دوران مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا کام حکومت گرانا اور اپنی حکومت بنانے کی کوشش کرنا ہوتا ہے۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن نے عبدالغفور حیدری کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا اصل کام یہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا استحقاق ہی نہیں بلکہ یہ اپوزیشن کی جاب ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ آصف زرداری صدارتی الیکشن کے لئے اعتزاز احسن کے نام پر ڈٹ گئے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان پیپلز پارٹی کی قیادت کے فیصلے سے شہباز شریف کو آگاہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان آج رات ایک اور ملاقات ہونے کا امکان ہے۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری سے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کی قیادت شہباز شریف کو منا لے تو وہ اپنا نام واپس لینے کے لئے تیار ہیں۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی سینیئر قیادت نون لیگی قیادت سے ملاقات کے لئے زرداری ہاؤس سے روانہ ہوگئی ہے، اگر شہباز شریف اسلام آباد میں ہوئے تو پیپلز پارٹی کا وفد ان سے بھی ملاقات کرے گا۔ پی پی پی رہنما فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پیپلز پارٹی کسی صورت میں اعتزاز احسن کی نامزدگی واپس نہیں لے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے اختر مینگل سے ملاقات کی ہے اور ان کے امیدوار کو ووٹ دینے کی درخواست کی۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو درخواست کی ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں، ہمیں ان کے جواب کا انتظار ہے۔ فرحت اللہ بابر نے امید کا اظہار کیا کہ اعتزاز احسن ہی اپوزیشین کے متفقہ امیدوار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کہا ہے اعتزاز سے بہتر امیدوار کوئی نہیں، شہباز شریف کو بھی پیغام بھجوایا ہے کہ آپ خود دونوں امیدواروں کا موازنہ کر لیں۔ ادھر شہباز شریف نے کہا ہے کہ نون لیگ کسی صورت میں اعتزاز احسن کو سپورٹ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اعتزاز احسن کی حمایت نہیں کرسکتے۔ چار ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں پی ٹی آئی کے عارف علوی، پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کی جانب سے مولانا فضل الرحمان امیدوار ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کی جانب سے صدارتی انتخابات کے لئے اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جبکہ گذشتہ روز بھی ایم ایم اے کے سربراہ نے نون لیگ کے وفد سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈنڈے کھانے، جیلیں کاٹنے اور قربانی کے لئے ہم قبول ہیں تو پھر صدارت کے لئے کیوں قابل قبول نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے صدارتی الیکشن کے لئے مجھ پر اعتماد کیا، کوشش ہے کہ متحدہ اپوزیشن کا متفقہ امیدوار ہو۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دستبردار ہونے کے لئے مجھے ایم ایم اے کی 5 جماعتوں اور اے پی سی کی 5 جماعتوں کو اعتماد میں لینا ہے جبکہ پیپلز پارٹی اپنے امیدوار کو دستبردار کرنے کے لئے اپنے فورم پر فیصلہ کرسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 747886
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش