QR CodeQR Code

سندھ حکومت نے نوابشاہ یونیورسٹی میں طالبہ کو ہراساں کرنیکی رپورٹ طلب کرلی

4 Sep 2018 19:01

طالبہ کے مطابق پروفیسر کی جانب سے ہراساں کئے جانے کے معاملے پر ان کے والد خاموش نہیں بیٹھے اور انہوں نے وی سی کو کہا کہ وہ اس معاملے کے خلاف قانونی جنگ لڑیں گے۔ فرزانہ جمالی نے بتایا کہ بعد ازاں عامر خٹک اور یونیورسٹی انتظامیہ نے ان کے والد پر جھوٹا الزام لگایا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کروا کر انہیں گرفتار کروا دیا۔


اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے وسطی سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے گڑھ سمجھے جانے والے ضلع بینظیر آباد (نوابشاہ) کی یونیورسٹی میں ایک پروفیسر کی جانب سے طالبہ کو مبینہ طور پر ہراساں کئے جانے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ خیال رہے کہ رواں ماہ 2 ستمبر کو شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی (ایس بی بی یو) نوابشاہ کے انگریزی ڈپارٹمنٹ کے آخری سال کی طالبہ فرزانہ جمالی نے نوابشاہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوان الزام عائد کیا تھا کہ انہیں ایک پروفیسر گذشتہ 5 ماہ سے ہراساں کر رہے ہیں۔ فرزانہ جمالی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ انہیں ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر عامر خٹک ہراساں کرتے آ رہے ہیں، ان کے رویئے سے تنگ آکر انہوں نے اپنے والد سے شکایت کی، جنہوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر (وی سی) سے ملنے کی کوشش کی، تاہم انہیں ملنے نہیں دیا گیا۔ فرزانہ جمالی نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ پہلے تو یونیورسٹی کے وی سی ان سے اور ان کے والد سے ملنے کے لئے تیار نہیں تھے، تاہم بعد ازاں انہوں نے ہمیں کہا کہ اس معاملے کو یہیں ختم کردیں۔ طالبہ کے مطابق پروفیسر کی جانب سے ہراساں کئے جانے کے معاملے پر ان کے والد خاموش نہیں بیٹھے اور انہوں نے وی سی کو کہا کہ وہ اس معاملے کے خلاف قانونی جنگ لڑیں گے۔ فرزانہ جمالی نے بتایا کہ بعد ازاں عامر خٹک اور یونیورسٹی انتظامیہ نے ان کے والد پر جھوٹا الزام لگایا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کروا کر انہیں گرفتار کروا دیا۔


خبر کا کوڈ: 748066

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/748066/سندھ-حکومت-نے-نوابشاہ-یونیورسٹی-میں-طالبہ-کو-ہراساں-کرنیکی-رپورٹ-طلب-کرلی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org